پاکستان میں فوٹو گرافی کو مرد حضرات کا کام سمجھا جاتا ہے لیکن حالیہ کچھ سالوں سے کچھ خواتین اس شعبے میں بہت اچھا کام کرتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔یہ خواتین معاشرتی سوچ کے برعکس بہترین کام کر رہی ہیں اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔اس پوسٹ میں ہم پاکستان کی ٹاپ خاتون فوٹو گرافرز کے کام اور کامیابیوں کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں گے۔
فاطمہ طارق
فاطمہ طارق لاہور سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کے کام میں معاشرتی اور ماحولیاتی مسائل کو اجاگر کیا جاتا ہے۔اپنی فوٹو گرافی کے ذریعے یہ معاشرے میں رہن سہن کے بارے میں معلومات دیتی ہیں۔روزمرہ زندگی میں چھپی خوبصورتی پر ان کی خاص نظر ہوتی ہے۔یہ ابھی تک اپنے کام کی نمائش قومی اور بین الاقوامی دونوں سطح پر کر چکی ہیں۔
ماہا وجاہت خان
ماہا وجاہت خان کا تعلق کراچی سے ہے اور فیشن فوٹو گرافی میں ان کا ایک نام ہے۔ان کی فوٹو گرافی میں جدید نظریات کی تشہیر کی گئی ہے۔ان کی شاندار فو ٹو گرافی تصورات کے دروازے کھولنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ماہا انڈسٹری کے قابل لوگوں کے ساتھ کام کر چکی ہیں اور ان کے کام نے ملک کے بڑے پبلیکیشنز میں جگہ بنائی ہے۔
عزا شاہین ملک
عزا شاہین ملک لاہور سے تعلق رکھتی ہیں اور انھوں نے زیادہ تر پورٹریٹس اور ڈاکومنٹریز کے لیے کام کیا ہے۔ان کی فوٹو گرافی میں زیادہ تر عوام اور کمیونیٹیزکے مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے،ان کے کام میں جذبات اور خیالات کے اظہار کو اہمیت دی گئی ہے اور وہ اپنے کام کے لیے کئی ایوارڈز جیت چکی ہیں۔
پلوشہ مہناس
پلوشہ مہناس کراچی کی فوٹو گرافر ہیں ان کا کام سیاحت اور سیاحتی مقامات کی فوٹو گرافی سے متعلق ہے۔ان کی فوٹو گرافی میں پاکستان کے خوبصورت مقامات اور قدرتی مناظرکی تصویر کشی شاندار طریقے سے کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ وہ لائٹ اور شیڈو کو اپنی فوٹو گرافی میں بہترین انداز میں استعمال کرنے کے لیے مشہور ہیں۔منہاس کا کام مشہور پبلیکیشنز میں اپنی جگہ بنا چکا ہے اس کے علاوہ وہ اپنے کام کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر نمائش کر چکی ہیں۔
صوفیہ فاطمہ فوٹو گرافی
صوفیہ اور فاطمہ دو بہنیں ہیں جن کا تعلق لاہور سے ہے ان دونوں بہنوں کا کام زیادہ تر فیشن فوٹو گرافی اور پورٹریٹ فوٹوگرافی پر ہے۔ان بہنوں کی فوٹو گرافی میں انوکھا پن اور کریٹیویتی نظر آتی ہے اور وہ ایسی فوٹو گرافی کرنے کے لیے مشہور ہیں جو نہ صرف خوبصورت لگتی ہیں بلکہ سوچنے پر مجبور بھی کرتی ہیں۔صوفیہ اور فاطمہ کا کام کئی بڑے پبلیکیشنز میں نظر آچکا ہے اور وہ کئی ہائی پرو فائل کلائنٹس کے لیے کام کر چکی ہیں۔
پاکستان کی فوٹو گرافی کی انڈسٹری میں بہت سی قابل خاتون فوٹو گرافر کام کر رہی ہیں اور یہ پانچ فوٹو گرافرز ان کی قابلیت کی ایک چھوٹی سی مثال ہیں۔ان خواتین کا کام ہمیں بتاتا ہے کہ اگر آپ میں کوئی ٹیلنٹ ہے تو آپ کے راستے میں کتنی بھی بڑی رکاوٹ ہو آپ کو کوئی نہیں روک سکتا۔جیسے جیسے یہ انڈسٹری ترقی کرے گی مزید خواتین سامنے آئیں گی جو اپنے شاندار کام سے دنیا پر ثابت کریں گی کہ وہ کسی بھی میدان میں مردوں سے پیچھے نہیں۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔