نکاح کا مقصد انسان کے لیے آرام و سکون کا ایک مستقل ذریعہ فراہم کرنا ہے تاکہ اس کے نتیجے میں ایک ایسے خاندان کی بنیاد رکھی جائے جس میں باہمی محبت، جذباتی ہم آہنگی اور یک جہتی ہو۔نکاح کا عمل صرف اسی صورت میں راحت و سکون کا باعث بن سکتا ہے جب شریک حیات کا انتخاب درست کیا جائے۔
شریک حیات کے غلط انتخاب سے گھریلو سطح پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اِنسانی زندگی میں شریک حیات کا انتخاب جس قدر اَہمیت کا حامل ہے شاید ہی کوئی اور پہلو اس قدر اہم ہو کیوں کہ یہ سب سے زیادہ انسانی زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے۔ انتخاب اچھا ہو تو اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور بے شمار فوائد و ثمرات حاصل ہوتے ہیں۔ لیکن انتخاب غلط ہو تو بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور گھروں میں فساد اور لڑائی جھگڑے جنم لیتے ہیں۔ غلط انتخاب زوجین کے نفسیاتی و معاشرتی سطح پر بے شمار نقصانات جنم لیتے ہیں۔
کمزور رشتے
شادی کے رشتے میں ضروری خصوصیات کو اہمیت نہ دی جائے تو میاں بیوی کے درمیان محبت کا جذبہ پیدا نہیں ہو پاتا جو شادی کے رشتے کے استحکام کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
لڑائی جھگڑے
غلط رشتے کے انتخاب کی وجہ سے گھروں میں ہر روز نئے فسادات اور لڑائی جھگڑے پیدا ہوتے ہیںجو بالآ خر رشتے کے خاتمے کا باعث بنتے ہیں۔
تشدد کا ماحول
ایسے رشتے جو کمزور ہوتے ہیں ان میں لڑائی جھگڑے معمول ہوتے ہیں ۔ زیادہ تر ان لڑائی جھگڑوں میں خواتین تشدد کا شکار ہوتی ہیں۔
بچوں کے مسائل
گھر میں لڑائی جھگڑے کی وجہ سے بچے ذہنی انتشار کا شکار ہو جاتے ہیں جس سے ان کی تعلیم و تربیت پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
علیحدگی کی نوبت
بعض دفعہ حالات کی پیچیدگیوں کی وجہ سے نوبت علیحدگی تک آجاتی ہے۔الغرض ان گنت ایسی قباحتیں ہیں جو غلط انتخابِ زوجین کی وجہ سے پیش آتی ہیں اور گھریلو زندگی پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں۔ اس سے نہ صرف خاندان تباہ و برباد ہوتا ہے بلکہ معاشرہ بھی ترقی کی راہ میں پیچھے رہ جاتا ہے۔

عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔