رمضان کا مہینہ جہاں صبر ،برداشت اور رواداری کا سبق دیتا ہے وہیں یہ روزے داروں کا تزکیہ نفس بھی کرتا ہے۔مسلمان پورے رمضان طلوع آفتاب سے لے کر غروب آفتاب تک بھوک اور پیاس برداشت کرتے ہیں اور پھر روزہ افطار کرتے ہیں اس طرح ان کے دل میں اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کی اہمیت بڑھتی ہے اور زکوٰۃ،فطرانہ ادا کر کے دوسروں کو بھی اپنی خوشی میں شامل کرتے ہیں۔پوری دنیا کے مسلمان رمضان میں کچھ خاص ڈشز کا اہتمام کرتے ہیں آج کے بلاگ پوسٹ میں ہم ان ڈشز کے باے میں جاننے کی کوشش کریں گے۔
متحدہ عرب امارات
’ثرید‘ ایک روایتی اماراتی ڈش ہے جو روٹی کے ٹکڑوں اور شوربے سے تیار کی جاتی ہے۔ غذائیت سے بھرپور ٹماٹر سے بنا شوربہ جسے سلونا کہا جاتا ہے اس میں گوشت، یخنی، مسالہ، گاجر اور آلو شامل ہوتے ہیں۔
فلسطین
فلسطینیوں کا افطار مینیو اس وقت مکمل ہوتا ہے جب دسترخوان پر مقلوبہ ہوتا ہے ۔ یہ چاول کی ایک ڈش ہے جس میں گوشت شامل ہوتا ہے۔ چاول اور مرغی کے گوشت سے بنی یہ ڈش فلسطین کی دیہی ثقافت اور خاندانی روایات کا عکس ہے۔
انڈیا
انڈیا میں سموسے کوخاص فوقیت حاصل ہے۔یہاں اسے چٹنی کے ساتھ بھی استعمال کیا جاتا ہے اور سموسے کی چاٹ بھی بنائی جاتی ہے جو ہر کوئی شوق سے کھاتا ہے۔
عراق
تبسی باذنجان رمضان کی ایک عمدہ ڈش ہے جسے عراقی گھرانوں میں افطار کے موقع پر پیش کیا جاتا ہے۔ یہ ایک طرح سے بینگن کا کیسرول ہے جسے بینگن، کوفتے، ٹماٹر، پیاز اور لہسن کے تلے ہوئے ٹکڑوں سے بنایا جاتا ہے – یہ سب بیکنگ ڈش میں رکھے جاتے ہیں اور آلو کے ٹکڑوں سے ڈھانپ کر بیک کیا جاتا ہے۔
مراکش
مراکش میں افطار کے وقت ہریرہ ضرور دسترخوان پر موجود ہوتا ہے ہریرہ کو چنے، لیموں، اور بہت سی مسالوں کے ساتھ بنایا جاتا ہے، جسم کو ریہائیڈریٹ کرنے اور توانائی بخشنے میں مدد کرتا ہے۔
تنزانیہ
’قیمات‘ زعفران کے ذائقے والے چینی کے شربت میں ڈھکے ہوئے کرکرے تلے ہوئے میٹھے پکوڑے، تنزانیہ میں رمضان کا خاص کھانا ہے جو افطار میں کھجور کے ساتھ یا رات کے کھانے کے بعد میٹھے کے طور پر بھی کھائے جاتے ہیں۔
ترکی
پیڈیسی کو عام طور پر ترکی میں کافی، پنیر، لبنہ اور جام کے شاندار اسپریڈ کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔ افطار دعوت کے لیے نرم نان کو ترک انڈوں کی ڈش کے ساتھ بھی پیش کیا جاتا ہے۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔