کسی بھی انسان کی زندگی میں اس کی شادی کا دن بہت اہم ہوتا ہے۔خاص طور پر پاکستانی معاشرے میں شادی کے دن کو خصوصی اہمیت دی جاتی ہے اور مہینوں بلکہ سالوں پہلے اس کی تیاری شروع کر دی جاتی ہے۔لیکن تمام تر تیاریوں کے باوجود اس اہم دن میں کچھ ایسی غیر متوقع باتیں بھی ہو جاتی ہیں جن کی امید نہیں کی جاتی۔آج کی پوسٹ میں ہم ان غیر متوقع مسائل کے بارے میں بات کریں گے جن کا کا سامنا آپ کو شادی کے دن ہو سکتا ہے۔
دلہن کا لباس
اگرچہ شادی والے دن بہت کچھ اہم ہوتا ہے جس کا خیال رکھنا پڑتا ہے جیسے کھانے کا انتظام،شادی کے دیگر انتظامات،بارات کا استقبال،وقت کی پابندی وغیرہ لیکن سب سے اہم دلہن اور اس کی تیاری ہوتی ہے۔اگرچہ مہینوں پہلے دلہن کی تیاری شروع کر دی جاتی ہے لیکن یہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہو سکتا ہے اگر دلہن کی تیاری یا اس کے لباس میں کوئی مسئلہ ہو جائے کیونکہ پوری شادی اس سے متاثر ہوتی ہے اگر دلہن کے لباس یا تیاری میں عین وقت پر کوئی مسئلہ نکل آیا تو دلہن لیٹ تیار ہو گی اور بد مز گی علیحدہ سے ہو گی لیکن ساتھ ہی ساتھ شادی کا پورا پرو گرام ہی لیٹ ہو جائے گا۔اس لیے شادی میں کسی بھی بد مزگی سے بچنے کا بہترین حل ہے کہ دلہن کی تیاری مکمل طور پر پہلے سے کر لی جائے اور شادی والے دن پر کچھ نہ چھوڑا جائے اس طرح آپ کی شادی کا دن بھی یاد گار بنے گا اور باقی لوگ بھی پریشانی سے بچ سکیں گے۔
بارش کا موسم
شادی کے دن کا نتخاب کرنے سے پہلے دن،مہینہ اور موسم وغیرہ کو ضرور مد نظر رکھا جاتا ہے کیونکہ یہ بہت اہم دن ہوتا ہے جس میں لوگوں کی کثیر تعداد بھی شرکت کرتی ہے اور کسی بھی قسم کی غیر متوقع بات سارے پرو گرام کو خراب کر سکتی ہے۔غیر متوقع باتوں میں سے ایک بات بارش یا موسم کی خرابی بھی ہو سکتی ہے خاص طور پر وہ لوگ جو آؤٹ ڈور میں شادی کرنے کا ارادہ رکھتے ہوں ان کے لیے یہ بہت بڑا مسئلہ ہو سکتا ہے۔بارش ان کی سجاوٹ،دلہا،دلہن اور آنے والے مہمانوں کے لباس غرض ہر چیز کر درہم برہم کر سکتی ہے۔اس لیے کوشش کریں یا تو آؤٹ ڈور میں شادی نہ کریں اور اگر کریں تو موسم کو مدنظر رکھیں اور پھر بھی بارش ہو جائے تو ایسی صورت میں متبادل انتظامات کر کے رکھیں تاکہ آپ کا اہم دن موسم یا بارش کی نظر نہ ہو جائے۔
جب شادی کی تقریب لیٹ ہو جائے
شادی والے دن ہر کام کا وقت پر ہونا بہت ضروری ہے لیکن اس کے باوجود کبھی دلہن پارلر سے لیٹ آتی ہے کبھی کھانا لیٹ ہو جاتا ہے اور کبھی بارات لیٹ ہو جاتی ہے۔شادیوں میں کام لیٹ ہو جانا عام بات ہے لیکن ایسا ہونا پوری شادی پر اثر انداز ہوتا ہے خاص طور پر ایسی جگہوں پر جہاں پابندی ہے کہ 10بجے کے بعد شادیوں کی تقریبانہ ہوں جیسے پنجاب میں پابندی ہے تو وہاں تو لیٹ ہونے کی گنجائش ہی ختم ہو جاتی ہے اس لیے بہت ضروری ہے کہ ہر بات کو ذہن میں رکھ کر پارلر کی بکنگ،شادی ہال کی بکنگ وغیرہ کی جائے تاکہ ہر کام وقت پر ہو اور ایسی جگہ شادی کا ارینج کیا جائے کہ بارات کو آنے میں آسانی ہو اور ٹریفک وغیرہ کا مسئلہ نہ ہو۔
رشتے داروں کے مسائل
پاکستان میں شادی ایک ایسا دن ہوت ہے جب زیادہ سے زیادہ رشتے داروں کو بلایا جاتا ہے۔اگرچہ رشتے داروں کو خوشی میں شریک ہونے کے لیے بلایا جاتا ہے لیکن یہ ہی رشتے داراپنے رویوں سے شادی میں بد مزگی بھی پیدا کر دیتے ہیں،کبھی غیر ضروری باتیں کر کے،دلہا دلہن کے رشتے داروں میں غلط فہمی پھیلا کر یا کسی بھی قسم کا جھگڑا کر کے یہ آپ کی شادی کو ایک نا خوشگوار دن بھی بنا سکتے ہیں۔اس لیے ضروری ہے کہ شادی والے دن ایسے رشتے داروں پر بھی نظر رکھی جائے جو حسد میں آ کر یا اپنی عادت سے مجبور ہو کر کسی بھی قسم کے جھگڑے کا باعث بنتے ہوں۔
حق مہر کا جھگڑا
حق مہر کے بغیر نکاح مکمل نہیں ہوتا اور شادی میں اس کی بہت اہمیت ہوتی ہے لیکن اگر نکاح کے دوران حق مہر پر فیصلہ نہ ہو سکے کہ کتنا رکھنا ہے تو اس سے شادی والے دن شدید بد مزگی پیدا ہو جاتی ہے اس لیے یہ متفقہ رائے سے طے ہونا چاہیے بلکہ سمجھدار لوگ شادی کے دن سے پہلے ہی حق مہر حتیٰ کہ دوسرے پیسوں کے معاملات جیسے ”دودھ پلائی“ رسم،”رستہ رکوائی“ رسم کے پیسے بھی پہلے سے طے کر لیتے ہیں تاکہ شادی والے دن ہر کام وقت پر ہو سکے۔
دُکھتے ہوئے پاؤں
شادی کا دن ایک تھکا دینے والا دن ہوتا ہے اور ایسے میں جبکہ بہت کام ہو اور آپ نے خوبصورت بھی نظر آنا ہو تو یہ بھی ایک بہت بڑا مسئلہ بن جاتا ہے۔قیمتی جوڑوں کے ساتھ ہائی ہیل نہ پہنی جائے تو سارا مزہ کرکرا ہو جاتا ہے لیکن ساتھ ساتھ ان لمحات کا بھی سوچنا پڑتا ہے جب آپ کے پاؤں چلنے سے انکار کر دیتے ہیں تو سمجھداری کا تقاضا ہے کہ ان سب باتوں کو ذہن میں رکھا جائے اور ساتھ میں ایک ایسا جوتا بھی رکھ لیا جائے جو تب کام آئے جب آپ کے پاؤں ہیل والے جوتوں کے ساتھ چلنے سے انکار کر دیں۔
ایمر جنسی بیگ کی ضرورت
شادی والے دن بڑے بڑے مسائل کے علاوہ کچھ چھوٹے چھوٹے مسئلے بھی ہو سکتے ہیں اور ان تمام مسئلوں کا حل ایک ایمر جنسی بیگ ہے جو کسی ذمہ دار کے حوالے کیا جا سکے تاکہ وہ وقت پر مہیا کر سکے۔اس بیگ میں ایک قینچی،گلو،سوئی دھاگہ،سر درد کی دوائی،وائپس،سپر گلو اور دلہن سے متعلق چیزیں ہوں تاکہ چھوٹی چھوٹی چیزوں کے لیے بھاگنا نہ پڑے،اگر چھوٹے بچے ساتھ موجود ہوں تو ان کی ضروریات کا بھی خیال رکھیں اور اگرکوئی بزرگ ساتھ ہو تو ان کے آرام اور مسائل کو بھی ذہن میں رکھ کر ایمر جنسی بیگ بنائیں۔ان باتوں کو ذہن میں رکھ کر اور ان تمام تیاریوں کے بعدامید کرتے ہیں کہ آپ کی شادی کا دن اچھا گزرے گا اور کوئی ایسی بات نہیں ہو گی جس سے آپ کا اہم ترین دن بلا وجہ کے مسائل کا شکار ہو۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔