پاکستان میں شادی کی تاخیر کوباعث شرمندگی سمجھا جاتا ہے۔پاکستانی معاشرے میں خواتین کی شادی میں تاخیر کی کئی وجوہات میں سے ایک اہم وجہ معاشی حالات ہیں کیونکہ پاکستانی شادیوں میں پیسہ بے تحاشا خرچ کیا جاتا ہے۔یہ ہی وجہ ہے کہ والدین اپنی بیٹیوں کی شادی کے اخراجات کے لیے ساری عمر پیسے جمع کرنے میں لگے رہتے ہیں اور جب تک پیسے جمع ہوتے ہیں تب تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔ایک اور اہم وجہ لڑکی کا مناسب جوڑ نہ ملنا ہے کیو نکہ والدین چا ہتے ہیں کہ وہ جس سے اپنی بیٹی کا رشتہ کریں وہ ہر لحاظ سے ان کی بیٹی کے قابل ہو۔
پاکستانی معاشرے میں بیٹی کی شادی میں تاخیربہت سے مسائل کو دعوت دیتی ہے۔شادی میں تاخیر نہ صرف ان کی زرخیزی(بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت)کو متاثر کرتی ہے بلکہ وہ معاشرے کی جانب سے بے پناہ دباؤ کا سامنا بھی کرتی ہیں۔شادی میں تاخیر خواتین کی ذہنی صحت کو بھی متاثر کرتی ہے جس کے نتیجے میں وہ بے سکونی اور ڈپریشن جیسے مسائل کے علاوہ اپنی خود اعتمادی بھی کھو دیتی ہیں۔
پاکستانی معاشرے میں روایت پسند والدین نہیں چاہتے کہ ان کی بیٹیاں کمائیں اور گھر چلائیں لیکن شادی میں تاخیر کی وجہ سے جب یہ خواتین اپنے لیے کمانا چاہتی ہیں تو عمر بڑھ جانے کی وجہ سے ان کے لیے روزگار کے ذرائع بہت کم رہ جاتے ہیں اور ان کے لیے حالات مزید بدتر ہو جاتے ہیں۔نفسیاتی،معاشرتی اور معاشی مسائل کے علاوہ والدین کی مطلوبہ رشتے کی تلاش مل کر کسی بھی خاتون کے لیے شادی میں تاخیر کو ایک ڈراؤنا خواب بنا دیتے ہیں۔ہمیں خداوند کریم کی جانب سے عورت کو اس کی مرضی کے دئیے ہوئے حق کو تسلیم کرنا چاہیے۔عورت کی بڑھتی ہوئی عمر اس کی مرضی کا شریک حیات چننے کا حق نہیں چھین سکتی۔
”دل کا رشتہ“ پاکستان میں پہلی بار ایسی ایپ متعارف کروائی گئی ہے جو اپنے صارفین کے تمام مسائل کاحل پیش کرتی ہے اور ایسی خواتین کے لیے بھی بے حد مددگار ہے جو اپنی مرضی کے مطابق اپنی زندگی گزارنا چاہتی ہیں۔مارکیٹ میں موجود باقی ایپس کے مقابلے اس ایپ میں بہترین فیچرز پائے جاتے ہیں تاکہ صارفین کو اپنا شریک حیات ڈھونڈنے میں مشکل پیش نہ آئے۔یہ ایپ صرف شریک حیات نہیں بلکہ ایسا شریک حیات ڈھونڈنے میں مدد کرتی ہے جس میں وہ تمام خصوصیات پائی جائیں جو آپ چاہتے ہیں۔
مختصراًشادی میں تاخیر خواتین کے لیے انتہائی منفی اثرات مرتب کرتی ہے ا س لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ایسا معاشرہ تشکیل کریں جو نہ صرف خواتین کے حقوق کی آگاہی رکھتا ہو بلکہ اس کے لیے بھر پور کوشش بھی کرے۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔