رمضان کی آمد آمد ہے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کے دل جذبہ ایمانی اور جوش و خروش سے بھرے ہوئے ہیں۔ہم اس مہینے سے ملنے کے لیے بے قرار ہیں جس میں رحمتیں ہی رحمتیں ہیں۔اس مہینے کا اصل مقصد روزے رکھنا اور دوسروں کی مدد کرنا ہے۔
اس مہینے میں سب سے اہم مسئلہ افطار کو سمجھا جاتا ہے کیونکہ رمضان کے دوران ہم جس قسم کی خوراک استعمال کرتے ہیں وہ ہماری روزمرہ کی روٹین سے بہت مختلف ہوتی ہے۔تیل سے بھرے ہوئے کھانوں کا رواج ہے جو ہمیں سست کر دیتے ہیں اور تھکاوٹ کا شکار کر دیتے ہیں۔
خالی پیٹ پر فرائی کھانا کھانا اور اوپر سے کاربونیٹیڈ ڈرنکس کا استعمال روزے دار کے لیے مسائل پیدا کر دیتے ہیں۔کھانے کے بعد بھاری پن اور تھکاوٹ کی وجہ سے لوگ اپنے لیے صحت کے مسائل پیدا کر لیتے ہیں۔
پورے رمضان میں اپنے کھانے پینے کی عادات میں توازن لانے کے لیے ہمارے پاس کچھ ٹپس ہیں جو آپکے لیے رمضان کے مہینے میں کھانے پینے کے مسائل کو کم کر سکتی ہیں۔
رمضان میں متوازن غذا کا استعمال ہی تمام مسائل کا حل ہے۔اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے کھانے میں مزیدار سبزیاں اور سلاد ضرور شامل ہو۔اپنے کھانے کی پلیٹ کو کم از کم آدھا سبزیوں سے بھریں گے تو وٹامنز کی کمی بھی پوری ہو گی اور آپ توانا بھی محسوس کریں گے۔کوشش کریں کہ کھانے کا آغاز سبزیوں سے کریں۔
رمضان میں دوسرے نمبر پر اہم خوراک تربوز ہے۔تربوز نہ صرف پانی کی کمی پوری کرتا ہے ذائقے دار بھی ہوتا ہے اور توانائی کی کمی بھی پوری کرتا ہے۔گرمیوں میں اگر اس کا اہتمام کیا جائے تو اس کو ٹھنڈا کر کے کھانا توانائی اور ذائقے کا بہترین ذریعہ ہے۔
کاربونیٹیڈ ڈرنکس پینے سے بچیں کیونکہ ایک تو ان میں کوئی غذائیت نہیں ہوتی اور دوسرا یہ جسم میں پانی کی کمی پیدا کر دیتے ہیں اور اس طرح فائدے کے بجائے اس کا استعمال نقصان ہی دیتا ہے۔
تلی ہوئی کھانے کی اشیاء سے جتنا بچیں بہتر ہے۔تلی چیزوں کے بجائے اگر چکن اسٹیم کر لیا جائے یا آلو بیک کر لیے جائیں تو یہ صحت کے لیے بہترین ہے۔
چاکلیٹ اور پیسٹریز کے بجائے تازہ فروٹس اور دودھ کی بنی آئسکریم کا استعمال کریں تویہ سب سے زیادہ بہترین بات ہے۔
رمضان میں صحت مند رہنے کے لیے کچھ اضافی ٹپس مندرجہ ذیل ہیں۔
سحری کے وقت کیفین سے بنی اشیاء کا استعمال نہ کریں کیونکہ یہ پیشاب آور ہوتی ہیں جس سے پانی کی کمی واقع ہو جاتی ہے۔اس کے بجائے اگر دودھ سے بنے مشروب کا استعمال کیا جائے تو زیادہ بہتر ہو گا۔
رمضان سے پہلے کھانے کی اشیاء بنا کر فریز کر لینے کا عام رواج ہے اس سے رمضان میں وقت کی بچت ہوتی ہے اور اس طرح فیملی کے لیے زیادہ وقت نکل آتا ہے لیکن کھانے کی اشیاء کو اگر فریز کرنے کے بجائے وقت پر ہی بنایا جائے تو بہتر ہو گا یہ صحت کے لیے بہتر ہے اس کے علاوہ ان کو بنانے کا کام فیملی کے تمام افراد مل کر بھی کر سکتے ہیں۔
رمضان کے دوران بہت زیادہ نمک کا استعمال نہ کریں کیونکہ اس سے جسم میں اپھارہ ہو جاتا ہے جو عبادات میں سستی کا باعث بنتا ہے۔
حلال چکن کیوبز سادے چاولوں میں مکس کر کے پکائیں اور ان چاولوں کو اپنی من پسند سبزی یا آلو کی قتلیوں کے ساتھ استعمال کریں۔یہ کھانا ذائقے دار بھی ہو گا اور غذائیت سے بھر پور بھی ہو گا۔یہ پکانے میں بھی بہت آسان ہے اور ذائقے سے بھی بھر پور ہے۔
افطاری میں دہی بھی استعمال کریں۔یہ غذائیت سے بھرپور ہے اور ہاضمے دار بھی ہے۔
رمضان میں بہت سے لوگ تلی ہوئی اشیاء اور میٹھے کھانوں سے اپنے آپ کو مطمئن کرنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ تمام دن بھوکے رہنے کے بعد ان چیزوں کا استعمال انھیں ہاضمے کے مسائل اور سستی کے ساتھ بیمار کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ہم نے کھانے کے معاملے میں جو مشورے آپ کو دئیے ہیں وہ رحمت کے اس مہینے میں آپ کو صحت مند رکھنے میں بھر پور کردار ادا کریں گے۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔