اس شادی کی تقریب کی تعریف اس لیے کی جا رہی ہے کیونکہ شادی ہر لحاظ سے ایک منفرد شادی تھی۔یہ شادی ایک روائتی شادی سے بہت مختلف شادی تھی۔ فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اداکارہ عنزیلہ عباسی کی اپنی شادی اور ولیمے کی جومختلف تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی گئیں ہیں ان تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اداکارہ عنزیلہ عباسی نے اپنی مہندی کے موقع پر سفید شرارہ پہنا ہوا ہے جس پر سورج مکھی کے پھول بنے ہوئے ہیں جبکہ ان کے شوہر نے بھی اس کی کپڑے کا کرتا پہنا ہوا ہے۔
اسی طرح روایت کے بر عکس اپنی شادی کے پُرمسرت موقع پر سفید رنگ کا شرارہ زیب تن کیا ہوا ہے جبکہ ان کے شوہر اور مصنف تاشفین انصاری نے بھی میچنگ کرتے ہوئے سفید سوٹ بوٹ کا انتخاب کیا۔بیٹی کی شادی کے موقع پر اداکارہ جویریہ عباسی نے سبز لہنگا چولہی کا انتخاب کیا۔
اس کے علاوہ ولیمے کی تقریب سے وائرل ہونے والی تصاویر میں بھی اداکارہ عنزیلہ عباسی اور ان کے شوہر تاشفین انصاری کو میچنگ کرتے ہوئے مروون اور بلیک رنگ کے لباس میں دیکھا گیا جبکہ اداکارہ جویریہ سیاہ ساڑھی میں جاذب نظر آئیں۔شادی اور ولیمے کی تقریب میں شوبز انڈسٹری سے وابستہ مختلف شخصیات جن میں انوشے عباسی، عدنان جیلانی، شہود علوی، غزالہ جاوید، اشنا شاہ سمیت دیگر نے بھی بھرپور شرکت کی۔
اب ہم بات کریں گے کہ اتنی منفرد شادی پر تنقید کیوں کی گئی تو سب سی پہلے اس بات پر شور ہوا کہ دلہن عنزلہ کے والد شمعون عباسی نے شادی میں شرکت نہیں کی جس پر شمعون عباسی کی بہن نے پیغام دیا کہ عنزلہ کے والد شمعون عباسی کا ایکسیڈینٹ ہو گیا ہے لیکن پھر شمعون عباسی نے انتہائی غلط الفاظ میں اپنی سابق بیوی اور بیٹی سے لاتعلقی کا اظہار کیا جس پر عوام نے ان پر بہت تنقید کی کہ وہ والد ہو کر ایسی باتیں کر رہے ہیں۔ جویریہ عباسی اور شمعون عباسی نے نوجوانی میں 1997 میں شادی کی تھی تاہم دونوں نے 2007 میں علیحدگی اختیار کرلی تھی۔ دونوں کے ہاں شادی کے دو سال بعد بیٹی عنزیلہ عباسی کی پیدائش ہوئی تھی جس کی جویریہ عباسی نے تنہا پرورش کی ۔پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ جویریہ عباسی ایک باصلاحیت فنکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک باہمت خاتون بھی ہیں۔ وہ اکثرانٹرویوز میں اپنے بچپن اور پھر شادی کے بعد آنی والی مشکلات کا تذکرہ کر چکی ہیں جس کا انہوں نے جراتمندانہ طریقے سے سامنا کیا ۔جویریہ عباسی کی 2 شادیاں ہوئیں لیکن دونوں کامیاب نہ ہوسکیں۔اگر ایسا کہا جائے کہ اداکارہ جویرہ عباسی ان لڑکیوں اور خواتین کی رول ماڈل ہیں جو طلاق یافتہ ہونے کے ساتھ اکیلے بھی رہنا جانتی ہیں تو غلط نہ ہوگا۔
اس سب بیک گرائونڈ کے ساتھ ہونے والی شادی پر ہر کسی نے اپنی رائے دی جبکہ کچھ لوگوں نے اس بات پربھی تنقید کی کہ یہ شادی محرم کے مہینے میں کی گئی تو کچھ لوگوں کا کہنا یہ تھا کہ محرم میں شادی کرنا گناہ نہیں ہے لیکن اس طرح ناچ گانا نہیں کرنا چاہیے تھا کیونکہ محرم تمام مسلمانوں کے لیےایک احترام اور دکھ کا مہینہ ہے اور باقی لوگوں کے احساسات کا خیال رکھنا چاہیے تھا۔
اب ہم آپ کی بھی رائے لینا چاہتے ہیں کہ آپ اس ساے معاملے میں کیا رائے رکھتے ہیں۔ہمیں اپنی رائے سے آگاہ کریں۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔