انسان فطرتاً سماجی مخلوق ہے۔ جب اس کے قریبی تعلقات ختم یا کمزور ہو جاتے ہیں تو وہ اندر سے ٹوٹنے لگتا ہے۔ دوستی، محبت، اور خاندانی رشتے ذہنی و جسمانی صحت کے لیے محافظ کا کام کرتے ہیں۔ جب یہ محافظ نہ ہوں تو انسان تنہائی کی آگ میں جلنے لگتا ہے، جو آہستہ آہستہ اس کی زندگی کو کھوکھلا کر دیتی ہے۔تنہائی صرف ایک جذباتی کیفیت نہیں بلکہ ایک سنجیدہ جسمانی اور ذہنی مسئلہ بھی ہے۔ آج کی مصروف دنیا میں جہاں لوگ سوشل میڈیا کے ذریعے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے نظر آتے ہیں، وہیں دل کی گہرائیوں میں تنہائی کا احساس بڑھتا جا رہا ہے۔ یہ کیفیت نہ صرف جذباتی طور پر تکلیف دہ ہوتی ہے بلکہ پوری زندگی پر گہرے اثرات ڈالتی ہے۔
ذہنی صحت پر اثرات
تنہائی ذہنی صحت کے لیے زہر کی مانند ہے۔ جب انسان خود کو اکیلا محسوس کرتا ہے تو اس کا دماغ بار بار منفی خیالات میں الجھتا ہے۔ یہ خیالات اضطراب اور ڈپریشن کو جنم دیتے ہیں۔ تنہائی کی حالت میں انسان کا اعتماد کمزور ہو جاتا ہے، وہ خود کو بےکار اور غیر اہم سمجھنے لگتا ہے۔ مسلسل یہ کیفیت رہنے سے نیند میں خلل، چڑچڑا پن، اور ذہنی تھکن پیدا ہوتی ہے جو رفتہ رفتہ انسان کی دماغی صلاحیتوں کو کمزور کر دیتی ہے۔
جسمانی صحت پر اثرات
تحقیق سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ تنہائی دل کی بیماریوں، ہائی بلڈ پریشر، اور قوت مدافعت کی کمزوری جیسی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔ جب انسان اکیلا ہوتا ہے تو اس کے جسم میں سٹریس ہارمون کی سطح بڑھ جاتی ہے، جو طویل عرصے تک جسمانی نظام کو نقصان پہنچاتی ہے۔ تنہائی کا شکار افراد ورزش نہیں کرتے، متوازن غذا نہیں لیتے، اور نیند کی کمی کا شکار ہوتے ہیں، جس سے جسمانی صحت مزید بگڑتی ہے۔
معاشرتی تعلقات کی اہمیت
تنہائی ایک خاموش قاتل ہے جو آہستہ آہستہ انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو نگل لیتی ہے۔اس کے حل کے لیے ضروری ہے کہ انسان خود کو مصروف رکھے، مثبت سرگرمیوں میں شامل ہو، نہ صرف دوسروں سے جُڑے بلکہ اپنے آپ سے بھی جڑنے کی کوشش کرے۔ بات چیت کریں، دوسروں کی بات سنیں، سیر و تفریح کریں، روزمرہ زندگی میں چھوٹے چھوٹے قدم جیسے کسی دوست سے بات کرنا، واک پر جانا، یا کسی ہنر کو سیکھنا تنہائی کو کم کر سکتے ہیں اور سب سے بڑھ کر خود سے محبت کریں۔ اگر تنہائی شدت اختیار کر جائے تو کسی ماہر نفسیات سے رجوع ضرور کریں، کیونکہ صحت سب سے قیمتی سرمایہ ہے۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔