شادی یا رومانوی تعلق میں کبھی کبھی حالات برداشت سے باہر ہو جاتے ہیں۔دونوں افراد کو لگتا ہے کہ اب حالات بہتر کرنے کی مزید کوشش نہیں کی جا سکتی اور واحد حل اب علیحدگی ہی ہے۔ان حالات میں رشتے کو بر قرار رکھنا مشکل ہو جاتا ہے اور حل صرف جدائی میں ہی نظر آتا ہے۔ایسے حالات میں کیا کیا جائے کہ رشتے کو بچایا جا سکتا ہو کیونکہ ویسے تو ہر رشتہ اہم ہے لیکن شادی جیسے رشتے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ کچے دھاگے کی طرح ہوتا ہے جس کی بہت دیکھ بھال کرنی پڑتی ہے اور اس میں آنے والی گرہوں کو سلجھاتے رہیں تو یہ کام کرتا رہتا ہے اور آپ کی زندگی میں امن و سکون کا باعث بنتا ہے۔ہم اپنے اس بلاگ میں ایسے نکات پر ہی بات کریں گے جن کے ذریعے کسی تعلق کو ٹوٹنے سے بچایا جا سکتا ہے۔
بات کریں گے تو مسئلہ حل ہو گا
کسی بھی تعلق میں بات چیت کرنا،اپنے خیالات کا اظہار کرنا،کسی بات کی وضاحت کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔اس طرح باتیں کھل کر سامنے آتی رہتی ہیں اور معاملات مزید نہیں بگڑتے اور تعلق ختم کرنے کی نوبت نہیں آتی۔یہ بہت ضروری ہے کہ آپ دونوں سچے دل سے مسائل کو حل کرنا چاہیں اس کے لیے دونوں کو بیٹھنا اور ٹھنڈے دماغ سے بات کرنی پڑے گی کہ کیا وجوہات ہیں جن کی وجہ سے تعلقات اتنے خراب ہوئے کہ انھیں توڑنے کی بات کی جا رہی ہے۔
اپنی سوچ کو ہر کسی پر لاگو مت کریں
اگر آپ ہر جگہ اپنی ہی سوچ کو لاگو کریں گے تو آپ اس بات کو سمجھ نہیں پائیں گے جو آپ کا ساتھی آپ تک پہنچانا چاہتا ہے اوراس طرح تعلقات پر برا اثر پڑے گا۔بعض چیزوں کوہم اپنے طریقے سے چلانا چاہ رہے ہوتے ہیں لیکن ہمارا یہ ہی طریقہ ہمارے تعلق کو خراب کر رہا ہوتا ہے۔ہر تعلق کا اپنا ایک پس منظر ہوتا ہے اور ضروری نہیں کہ ایک ہی سوچ کو ہی ہر جگہ چلایا جا سکتا ہو۔آپ کو اپنے تعلق کو الگ انداز سے دیکھنا پڑے گا۔اگر مسائل ہیں تو ان کی وجوہات کو سامنے رکھ کر حل کرنا پڑے گا۔
موازانہ نہ کریں
جب آپ دوسرے جوڑوں کو خوش دیکھتے ہیں تو اپنا موازنہ ان کے ساتھ کرنے لگتے ہیں جو بالکل غلط ہے۔آپ اس جوڑے کے اچھے تعلقات کی اصل کہانی نہیں جانتے تو آپ ان کا موازنہ اپنے تعلق سے نہیں کر سکتے اس سے آپ مایوسی کا شکار ہوتے ہیں جو کسی بھی رشتے کے لیے اچھا نہیں ہے۔آپ دوسروں کو دیکھنے کے بجائے اپنے تعلق کی بہتری کے لیے اقدام اٹھائیں تو وہ زیادہ بہتر ہو گا کیونکہ ہر کوئی اپنے بارے میں زیادہ بہتر جانتا ہے اور دوسرے لوگ صرف اندازے ہی لگا سکتے ہیں۔
بات سننے کی عادت ڈالیں
ایک دوسرے کی بات سننا اور نہ صرف سننا بلکہ اس کو سمجھ کر مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنا بہت ضروری ہے۔بہت سے جھگڑوں کی وجہ ہی یہ ہوتی ہے کہ آپ ایک دوسرے کی بات کو اہمیت نہیں دیتے جبکہ اگر آپ ایک دوسرے کی بات سنیں گے نہیں تو سمجھ بھی نہیں سکتے اور پھر جھگڑوں کو بھی ختم نہیں کر سکتے۔
سمجھوتا کرنا بھی سیکھیں
جب دو لوگ ساتھ رہتے ہیں تو ان کی درمیان جھگڑے بھی ہو سکتے ہیں۔اختلاف کی صورت میں ایک وہ سوچ ہوتی ہے جو آپکی ہوتی ہے اور ایک سوچ آپکے ساتھی کی ہوتی ہے جبکہ اس کے درمیان کی بات کی جائے تو وہ سمجھوتہ کہلاتی ہے۔سمجھوتے زندگی میں بہت ضروری ہوتے ہیں،یہ دولوگوں کا ایک دوسرے کا خیال رکھنے اور رشتے کو نبھانے کی سوچ کو ظاہر کرتے ہیں۔ہر سمجھوتا برا نہیں ہوتا بلکہ وہ سمجھوتے اچھے ہوتے ہیں جس میں دونوں افراد کی بھلائی اور اور خاندان کو بچانا ہو۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔