مشرقی معاشرے میں والدین بچے کے پیدا ہوتے ہی ان کی شادی کا سوچنا شروع کر دیتے ہیں اور ان کی زندگی کا بہت بڑا خواب پورا ہو جاتا ہے جب وہ بچوں کو گھر بساتے ہوئے دیکھتے ہیں لیکن زندگی میں بعض اوقات ایسے بھی واقعات ہو جاتے ہیں جب بچے بھی ماں باپ کی شادی کے بارے میں سوچنے لگتے ہیں۔ایک عام بچہ کبھی سوچ بھی نہیں سکتا کہ اس کا باپ یا ماں دوسری شادی کر کے اپنا الگ گھر بسا لے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اب نئی نسل میں یہ شعور پیدا ہونا شروع ہو گیا ہے کہ والدین کی بھی اپنی زندگی ہوتی ہے جسے اچھی طرح گزارنے کا انھیں پورا حق ہوتا ہے۔
ایسی ہی مثال ہمیں سوشل میڈیا پر ایک دلہن بنی ماں اور اس کے بیٹوں کی تصاویر کی صورت میں نظر آئی جن میں بچوں کی ماں کو دلہن بنا دیکھ کر خوشی دیدنی ہے ۔ایک بیٹا فرط خوشی میں ماں کے ماتھے کو چومتا ہے اور ماں کی جذباتیت بھی دیکھنے والی ہے۔ماں نے بچوں کی خاطر دوسری شادی نہیں کی اور بچوں کی اب خواہش تھی کہ ان کی ماں اپنی نئی زندگی کی شروعات کرے ،تاکہ جب وہ شادی کے بعد اپنی نئی زندگی شروع کریں تو وہ مطمئن ہوں کہ ان کی ماں اکیلے پن کا شکار نہیں بلکہ اپنی ایک بھرپور زندگی گزار رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر ان تصاویر کے وائرل ہونے پر سوشل میڈیا صارفین نے اس عمل کو بہت سراہا اور دونوں بیٹوں کے ساتھ ماں کی بھی تعریف کی جس نے ان کی اتنی اچھی تربیت کی کہ وہ اس بات کو سمجھ سکیں کہ ان کی ماں نے پوری زندگی ان کے نام کر دی اور اب اسے بھی حق ہے کہ وہ بچوں کے خود مختار ہونے کے بعد اپنی نئی زندگی شروع کر سکے۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔