زندگی کے بہترین تجربات میں سے ایک تجربہ سفر کاہے۔سفر ہمیں روز مرہ کی یکسانیت سے بچا کر تفریح کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ہمیں بہت سی نئی چیزوں،ملکوں،ان کے کھانوں،ثقافت اور خوبصورتی کے بارے میں جاننے کا موقع ملتا ہے۔پاکستان اپنی قدرتی خوبصورتی بھر پور کلچر اور تاریخی اہمیت کی وجہ سے دنیا کے سر فہرست تفریحی مقامات میں شمار ہونے لگا ہے۔پاکستان اپنے صحرا،سمندر،اونچے اونچے پہاڑ،جھیل اور دریا،سمند،جنگلات،ثقافت اور تاریخی مقامات کے ساتھ پوری دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کرواتا ہے۔لہذا پاکستان میں بہت سے چھپے خزانے ہیں جنھیں ڈھونڈنے اور دیکھنے کی ضرورت ہے۔آئیے ان کے بارے یں معلوم کرتے ہیں۔
:شندور پولو گراؤنڈ
شندور پولو گراؤنڈ دنیا کے بلندترین پولو گراؤنڈ میں شمار ہوتا ہے۔یہ سطح سمندر سے3,700میٹر اونچائی پر ہے۔یہ صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے چترال میں واقع ہے جہاں ایک مشہور پولو فیسٹیول ہوتا ہے جو ہر سال منعقد کیا جاتا ہے اور دنیا بھر سے لوگ اسے دیکھنے آتے ہیں۔اس فیسٹیول میں چترال اور گلگت بلتستان کی ٹیمیں کھیلتی ہیں۔اس دوران ثقافتی میلے اور دستکاریوں کی بھی نمائش کی جاتی ہے۔
:ہنگول نیشنل پارک
ہنگول نیشنل پارک پاکستان کا سب سے بڑا نیشنل پارک ہے۔یہ صوبہ بلو چستان میں واقع ہے جو ملک کے جنوب مغربی حصے میں واقع ہے۔یہ اپنی مخصوص زمینی حالت،جنگلی جانوروں کی کثرت اورخوبصورت مناظر کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔لوگ جیپ یا پیدل پارک میں گھوم کر اس کی منفرد چٹانی اشکال،ریت کے ٹیلے اور ساحلی مناظر سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
:نیشنل پارک کیر تھر
یہ پاکستان کے ان چھپے خزانوں میں شمار ہوتا ہے جس کو کھوجنے کی ضرورت ہے۔یہ صوبہ سندھ میں واقع ہے۔ اس پارک میں کئی اقسام کے جانور پائے جاتے ہیں خاص طور پر نایاب نسل کڈولفن دریائے سندھ میں پائی جاتی ہے۔یہاں آنے والوں کو پیدل یا جیپ کے ذریعے سیر کروائی جاتی ہے۔کیر تھر میں تاریخی گورکھ پہاڑی قلعہ کے علاوہ اور بھی تاریخی جگہیں بھی موجود ہیں۔
:دیو سائی کے میدان
دیو سائی کے میدان گلگت بلتستان میں واقع ہیں۔یہ میدان الپائن کے کھیتوں کی لمبی لمبی لائنوں،صاف شفاف جھیلیں اور خوبصورت پہاڑی مناظر کے لیے مشہور ہے۔لوگ پیدل یا جیپ کے ذریعے گھاس کے میدانوں سے گزرتے ہوئے منفرد پودوں اور جانوروں جیسے ہمالیہ کے ریچھ،برفانی چیتے اور پہاڑی بکروں کو دیکھ سکتے ہیں۔
:فورٹ منرو
فورٹ منرو پنجاب میں واقع ایک خوبصورت پہاڑی علاقہ ہے۔ڈیرہ غازی کے علاقے میں واقع یہ پہاڑی علاقہ اپنے سرد موسم،گھنے جنگلات اور خوبصورت مناظر کی وجہ سے مشہور ہے۔یہاں آنے والے لوگوں کے لیے یہاں خوبصورت چڑھائیاں موجود ہیں اس کے علاوہ یہاں پکنک اور کیمپنگ بھی کی جاسکتی ہے اور فورٹ منرو کی بھی سیر کر سکتے ہیں۔
:اور ماڑا
اورماڑا صوبہ بلوچستان کے ساحلی علاقے پر واقع ایک خوبصورت مقام ہے۔یہ علاقہ اپنے صاف ستھرے ساحلی علاقے،نیلا ہرا پانی اور خوبصورت مناظر کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔یہاں آنے والے لوگ تیراکی کے علاوہ سر فنگ اور فشنگ بھی کر سکتے ہیں اس کے علاوہ ہنگول نیشنل پارک اور کند ملیر ساحل بھی قریب واقع ہے۔
قلعہ روہتاس پنجاب میں موجود ایک تاریخی قلعہ ہے جو سولہویں صدی میں تعمیرکیا گیا۔یہ قلعہ اب یونیسکو کے تاریخی مقامات میں شامل ہے۔یہاں آنے والے قلعہ روہتاس کے علاوہ اس کے ارد گرد کے مناظر سے بھی لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
:کٹاس راج
یہ پنجاب میں موجود ہندو مندر ہیں جو چھٹی صدی عیسوی میں تعمیر کیے گئے۔یہ مندر بھگوان شیوا کی یاد میں تعمیر کئے گئے تھے۔یہاں آنے والے یہاں کی تاریخی عمارات اور تاریخ کے علاوہ علاقے کی ثقافت کے بارے میں بھی جان سکتے ہیں۔
:گو رکھ
گورکھ ایک پہاڑی علاقہ ہے جو سندھ کے چھپے خزانوں میں سے ایک ہے۔یہ پہاڑی علاقہ اپنے خوبصورت مناظر،ٹھنڈے موسم اور خوبصورت غروب آفتاب کے مناظر کے لیے مشہور ہے۔اس پہاڑی علاقے میں آپ جیپ کے ذریعے پورے علاقے کی سیر کرسکتے ہیں۔
:وادی کمراٹ
وادی کمرٹ خیبر پختونخوا کے علاقے میں واقع ہے۔یہ وادی اپنی خوبصورت آبشاروں،صاف دریا اور خوبصورت جنگلات کے لیے مشہور ہے۔لوگ اس وادی میں گھوم پھر کر یا پیدل بھی سیر کر سکتے ہیں۔
آپ میں سے کتنے لوگ یہاں جا چکے ہیں؟ہمیں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کیجیے گا۔۔۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔