دنیا بھر میں 17 مئی کو ہائیپرٹینشن یعنی ہائی بلڈ پریشر کا عالمی دن منایا جاتا ہے،جس کا مقصد بیماری کی آگاہی فراہم کرنے اور اس کے خلاف حفاظتی اقدام کی حوصلہ افزائی کے لئے منایا جاتا ہے۔اس دن کے منانے کا مقصد ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات،علامات،علاج و پرہیز اور اس کے تدارک سے متعلق عوامی شعور اجاگر کرنا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ ایک لاکھ سے زیادہ افراد ہائی بلڈ پریشر کے مرض کے باعث زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں جبکہ دوسری جانب ملک میں دو کروڑ سے زائد افرادہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا ہیں جبکہ مرض کی شرح پھیلاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ہائی بلڈ پریشر کی بیماری کے باعث امراض قلب،دماغی شریان پھٹنے اور گردوں کے امراض ہو سکتے ہیں جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتے ہیں۔
وجوہات
ہائیپرٹینشن کی دو اقسام ہیں۔ پہلی قسم کا تعلق طرز زندگی اور غذا سے ہوتا ہے۔ جبکہ دوسری قسم کے ہائیپر ٹینشن کا تعلق ہارمون اور گردوں کی بیماری جیسے طبی مسائل سے ہوتا ہے۔ہائیپر ٹینشن کی پہلی قسم زیادہ عام ہے۔ غذا میں نمک کا زیادہ استعمال، سگریٹ نوشی، اور کولیسٹرول اس کی وجہ بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ موٹاپا، مشقت کی کمی اور ذہنی دباؤ بھی اس کی وجوہات میں شامل ہیں۔
علاج معالجہ اور احتیاط
ہائپر ٹینشن کے مریضوں کو کسی بھی علاج معالجے سے قبل کم از کم ڈیڑھ گھنٹہ یوگا، مراقبہ، چہل قدمی، جاکنگ، سائیکلنگ یاتیراکی جیسی سرگرمیوں کی ضرورت پڑتی ہے۔ اگر صبح وشام ہفتے میں 5دن تقریباً75منٹ ان میں سے کسی ورزش کو اپنا معمول بنا لیں تو ہائپر ٹینشن قریب بھی نہیں پھٹکے گی۔ ذہنی تناؤ سے بچنے کے لئے عام طور پر لوگ تمباکو نوشی اور دیگر نشے کی علتوں میںمبتلا ہوجاتے ہیں۔ اس سے خود کو بچانے کا سب سے آسان حل مراقبہ ہے۔ پارک یا گھر کے کسی پرسکون گوشے میںبیٹھ کر مراقبے سے آپ کو ذہنی توانائی ملتی ہے۔ جب آپ آنکھیں بند کر کے تصوروخیال کی مکمل توانائیاں اس بات پر صرف کر دیتے ہیں کہ مجھے کوئی ہائپر ٹینشن نہیں، تب آپ دبائو سے ہمیشہ کیلئے نجات پاتے ہیں۔
آپ کا ڈائٹ شیڈول بھی اہمیت کا حامل ہوتا ہے، جس میں سب سے پہلے تو نمک کی مقدار کو روزانہ 5گرام تک لانا چاہیے، جس کی سفارش عالمی ادارہ صحت نے بھی کی ہے۔ اس کے علاوہ سبزیوںاور پھل زیادہ کھانے چاہئیں۔ ماہرین طب کی تجویز کردہ خوراک میں مکمل اناج اور زیادہ فائبر والی غذائیں،مختلف اقسام کے پھل وسبزیاں، مونگ پھلی، خشک میوہ جات، ہر ہفتے اومیگا تھری سے بھرپور مچھلی، ناریل کا تیل اور کم چربی والی ڈیری مصنوعات شامل ہیں۔ تاہم ان تمام معمولات پرآنے سے پہلے چیک اَپ اور معالج سے مشورہ لازمی ہے کیونکہ ہائپر ٹینشن یا ہائی بلڈ پریشر ہر ایک کا مختلف ہوتا ہے۔ ساتھ ہی ذہنی وجسمانی صحت کے لحاظ سے مثبت ومنفی سوچوں کے باعث احتیاط اور علاج معالجے میں آپ کو خاص مشورہ درکار ہوتا ہے، جو ایک ماہر معالج بخوبی دے سکتا ہے۔

عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔