شادی کا رشتہ پوری زندگی کا معاملہ ہوتا ہے اور آنے والی نسل کا مستقبل بھی شادی کے بندھن پر منحصر کرتا ہےاس رشتے کی بنیاد جتنی زیادہ سمجھداری کے ساتھ رکھی جائے گی آنے والی زندگی کی مشکلات اتنی ہی کم ہوں گی۔ شادی کی تقریب کے لیے جہاں ہزار قسم کے لوازمات کیے جاتے ہیں اور لاکھوں کروڑوں روپے خرچ کیے جاتے ہیں ضروری ہے کہ آپ اپنی شادی کی تیاری کے ساتھ چند اہم طبی ٹیسٹ بھی کروالیں۔ اپنے شریک حیات کی صحت کے بارے میں جاننا کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے بچنے کے لیے بہت اہم ہے۔ بعض اوقات آپ کے ساتھی کو بھی اپنی صحت کے بارے میں کچھ اہم معلومات نہیں ہوتی، جو بعد میں شادی میں مشکلات پیدا کر سکتی ہیں۔ اس لیے شادی سے پہلے چند ضروری طبی ٹیسٹ کروانا بہت ضروری ہے۔
ایس ٹی آئی ٹیسٹ
آج کل شادی شدہ جوڑوں کے لیے جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشنز کی جانچ اہمیت اختیار کر چکی ہے۔ ایچ آئی وی، ہیپاٹائٹس بی، اور ایس ٹی ڈی جیسی بیماریاں جنسی تعلقات کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہو سکتی ہیں۔ یہ مسائل صرف زوجین تک محدود نہیں رہتے بلکہ حمل کی صورت میں پیدا ہونے والے بچے کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔ اسی لیے شادی سے پہلے ان انفیکشنز کی اسکریننگ کو یقینی بنانا ضروری ہے، تاکہ مستقبل میں نہ صرف شریک حیات کو تحفظ فراہم کیا جا سکے بلکہ آئندہ نسل کو بھی ان بیماریوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔
تھیلیسیمیا
تھیلیسیمیا بنیادی طور پر خون کی کمی سے تعلق رکھنے والی ایک بیماری ہے جس سے زیادہ تر بچے متاثر ہوتے ہیں۔ آج کل ہر دوسرے گھر میں تھیلیسیمیا کا مریض پایا جاتا ہے۔ تھیلیسیمیا مائنر کے جراثیم اگر میاں اور بیوی دونوں میں موجود ہوں تو اس سے تھیلیسیمیا میجر قسم کا بچہ پیدا ہو سکتا ہے۔ اس مرض پر بہت تحقیق ہو چکی ہے مگر ابھی تک اسکا کوئی موثر علاج سامنے نہیں آیا۔ اس مرض کے دوران شدید تکلیف برداشت کرنے کے بعد بچہ عمر کے ایک خاص حصے میں پہنچنے کے بعد ہلاک ہو جاتا ہے۔اس تکلیف سے بچنے کے لیے شادی کروانے والے جوڑے کو یہ ٹیسٹ کروانا نہایت ضروری ہے۔ یہ ٹیسٹ ہر اس شخص کو کروانا چاہیے جو اپنی آنے والی نسل کو اس بیماری سے بچانا چاہتے ہیں.
وراثتی بیماریوں کا ٹیسٹ
عام طور پر بہت ساری خاندانی شادیوں کے سبب بیماریاں نسل در نسل منتقل ہونے کی ہسٹری بہت پرانی ہے۔ ہمارے ملک میں بہت سارے ایسے خاندان موجود ہیں جہاں پر ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر وغیرہ خاندان کے ہر فرد میں موجود ہوتے ہیں اور جن کو نہ ہو ان کے اس سے متاثر ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اس وجہ سے شادی سے قبل لڑکے اور لڑکی کی میڈیکل ہسٹری کی جانچ کروانا بہت ضروری ہوتا ہے۔
بلڈ گروپ کا ٹیسٹ
ماہرین کے نزدیک شادی سے قبل لڑکے اور لڑکی کا خون کے گروپ کا ٹیسٹ کروانا بھی بہت ضروری ہے کیوں کہ اگر ان دونوں کے خون کے گروپ کا آر ایچ فیکٹر اگر ایک جیسا ہوا تو اس سے آنے والے وقت میں انہیں کافی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔کیوں کہ ان دونوں کا بلڈ گروپ ایک دوسرے کو سپورٹ نہیں کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں ان کے بچے کے خون کے خلیات کو ماں کے خون کےخلیات ختم کرنا شروع کر دیتے ہیں جس سے بچہ ضائع ہو جاتا ہے۔
فرٹیلیٹی ٹیسٹ
فرٹیلیٹی ٹیسٹ شادی سے پہلے لڑکی کے اووری کے ایگ سیلز اور لڑکے کے اسپرم کا ٹیسٹ کروانا بھی اہم ہے، کیونکہ اگر ان میں کوئی خرابی یا کمی پائی جائے تو اس کا علاج ممکن ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ شادی کے بعد ممکنہ مشکلات سے بچا جا سکتا ہے اور مستقبل کی منصوبہ بندی بہتر طریقے سے کی جا سکتی ہے۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔