رمضان المبارک کا مہینہ نیکیوں اور اطاعت کے لیے موسمِ بہار کی طرح ہے، اسی لیے رمضان المبارک سال بھر کے اسلامی مہینوں میں سب سے زیادہ عظمتوں، فضیلتوں اور برکتوں والا مہینہ ہے۔اس ماہ میں اللہ تعالیٰ اہلِ ایمان کو اپنی رضا، محبت و عطا، اپنی ضمانت و الفت سے نوازتا ہے۔ اس مہینہ میں ہر نیک عمل کا اجر و ثواب کئی گنا بڑھا دیا جاتا ہے۔ جب ایمان اور احتساب کی شرط کے ساتھ روزہ رکھا جاتا ہے تو اس کی برکت سے پچھلی زندگی کے تمام صغیرہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔ یہ صبر کا مہینہ ہے اور صبر کا بدلہ جنت ہے۔ یہ ہمدردی اور خیرخواہی کا مہینہ ہے، اس میں مؤمن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے۔حضور اکرم محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” ہر چیز کی زکوۃ ہے اور انسانوں کے بدن کی زکوۃ روزہ ہے” ۔ایک صحابیؓ نے حضور اکرم سے عرض کیا اے اللہ کے رسول! مجھے کسی ایسے عمل کا حکم دیجیے جس سے اللہ تعالیٰ مجھے نفع دے۔ آپؐ نے ارشاد فرمایا” روزہ رکھا کرو، اس کے مثل کوئی عمل نہیں ” ۔جدید سائنسی تحقیق نے بھی روزوں کی اہمیت کو مانا ہے اور یہ ثابت ہوا ہے کہ یہ مہینہ اپنے اندر برکت ہی برکت رکھتا ہے۔
وزن میں کمی
مخصوص وقت تک بھوکے رہنے یا روزہ رکھنے سے جسمانی وزن میں کمی لانا آسان ہوجاتا ہے۔روزے کی حالت میں جسمانی وزن میں کمی میں مددگار ہارمون کے افعال بھی بہتر ہوجاتے ہیں، جبکہ جسم چربی کو توانائی کے لیے استعمال رکتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ایک روزے سے بھی میٹابولک ریٹ میں اضافہ ہوتا ہے اور زیادہ کیلوریز کو بھی جلانا آسان ہوجاتا ہے۔
انسولین کی مزاحمت میں کمی
ذیابیطس ٹائپ 2 حالیہ دہائیوں میں بہت تیزی سے عام ہوا ہے اور اس کے ایک بنیادی عنصر انسولین کی مزاحمت ہوتی ہے جس کے باعث بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔انسولین کی مزاحمت کو کم کرنے والا ہر کام بلڈ شوگر کی سطح کو بھی کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے جس سے ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار ہونے سے تحفظ ملتا ہے۔
دل کی صحت کے لیے مفید
امراض قلب اس وقت دنیا میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔خالی پیٹ رہنا یا روزے رکھنے سے بلڈ شوگر، بلڈ پرشر، خون میں چکنائی، کولیسٹرول کی سطح جیسے امراض قلب کے خطرے سے منسلک عناصر کو بہترکیا جاسکتا ہے۔
کینسر سے بچائو
کینسر خلیات کی قابو سے باہر نشوونما کو کہا جاتا ہے مگر انٹرمٹنٹ فاسٹنگ کے میٹابولزم پر مرتب فائدہ مند اثرات کے باعث خیال کیا جاتا ہے کہ اس سے کینسر کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔چند شواہد سامنے آئے ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ روزے سے انسانوں پر کیموتھراپی کے متعدد مضر اثرات کی شدت میں بھی کمی آتی ہے۔
الزائمر امراض کی روک تھام
الزائمر امراض کا کوئی علاج اس وقت موجود نہیں، تو اس سے بچنا ہی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔جانوروں پر ہونے والی تحقیقی رپورٹس سے معلوم ہوا کہ روزہ الزائمر کا شکار ہونے کا عمل التوا کا شکار ہوسکتا ہے یا اس کی شدت میں کمی آسکتی ہے۔
ماہرین صحت نے یہ بھی تجویز دی ہے کہ روزہ رکھنے کے باوجود ہر انسان کو صحت مند رہنے کے لیے معمول کے مطابق کام کرنا چاہئیے، روزہ کسی طرح بھی توانائی میں کمی نہیں لاتا اور یہ خیال کرنا کہ روزے میں آرام کرنا چاہیئے، صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق روزوں میں کوشش کرنی چاہیے کہ میٹھی اور چکنائی والی خوراک سے پرہیز کیا جائے، کیونکہ یہ کھانے نہ صرف انسانی میٹابولیزم پر منفی اثرات ڈالتے ہیں، بلکہ اس سے سر میں درد ہو سکتا ہے اور انسان تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔ماہرین کہتے ہیں کہ روزہ کھولنے کے لیے کھجور اور دہی، پانی اور تازہ پھلوں کا رس استعمال کرنا چاہیے۔اس کے بعد دس منٹ تک انتظار کرنے کے بعد ایسی خوراک لینی چاہیے جس میں معدنیات زیادہ ہوں۔اسی طرح رمضان کے فوائد سے مستفید ہوا جا سکتا ہے۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔