رمضان میں ہماری کھانے پینے کی عادات یکسر تبدیل ہو جاتی ہیں اور سحر و افطار میں ایسے کھانے شامل ہو جاتے ہیں جو ہماری صحت کے لیے مفید نہیں ہیں اور وزن بھی بڑھ جاتا ہے۔عالمی ادارہ صحت نے ایسی گائیڈ لائنز بتائی ہیں جن کی پابندی کرنے سے نہ صرف وزن کم ہو سکتا ہے بلکہ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کنٹرول کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
پانی کا زیادہ استعمال
کم سے کم 10 گلاس پانے پیئیں اور ایسی اشیا کا استعمال کریں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو جیسے سُوپ، تربوز اور سبز سلاد وغیرہ۔
کیفین سے پرہیز
کیفین والی چیزوں سے پرہیز کریں جن میں چائے، کافی اور کولا شامل ہیں۔ کیفین سے پیشاب کی زیادہ حاجت ہوتی ہے جس سے ڈی ہائیڈریشن میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ یاد رکھیں کہ سوڈے والے مشروبات آپ کا وزن بڑھاتے ہیں۔
کھجور کا استعمال
افطاری کا آغاز تین کھجوروں سے کریں کیونکہ کھجوریں فائبر حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ اہم وٹامنز اور نیوٹرینٹس کے لیے سبزی کا استعمال کریں۔ پروٹین حاصل کرنے کے لیے مچھلی یا مرغی کا گرِل کیا ہوا گوشت کھائیں۔ فرائی گوشت سے پرہیز کریں۔
کھانے میں احتیاط
بے شک روزے میں بھوکا رہنا پڑتا ہے لیکن پھر بھی روزہ کھولنے کے بعد بھی صبر کا مظاہرہ بہت ضروری ہے۔کھانا آہستہ آہستہ اور چبا کر کھائیں۔ اس طرح آپ زیادہ کھانے سے بچ سکتے ہیں۔
سحری کا کھانا
سحری ضرور کھانی چاہیے لیکن سحری میں زیادہ نہ کھائیں۔ سبزی، خالص گندم کی روٹی، دہی، چیز اور انڈے استعمال کریں۔ بہت زیادہ میٹھے، چربی والے گوشت اور نمک والی اشیا سے پرہیز کریں۔
میٹھا کھانے کو دل کرے تو تازہ پھلوں کا جوس استعمال کر سکتے ہیں۔ تیل میں فرائی کیے گئے گوشت سے بچیں اور اس کی جگہ ایئر فرایئراور گرِل کیے ہوئے گوشت کو ترجیح دیں۔
ورزش کا معمول
سب سے اہم یہ کہ روزہ رکھ کر سوئے رہنے کے بجائے اپنے جسم کو متحرک کریں۔ روزانہ ورزش کریں یا لمبی سیر کے لیے نکل جائیں۔

عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔