بارش کے بھیگے بھیگے موسم میں گرم گرم پکوڑوں کی بات ہی کچھ اور ہے۔ لیکن موسم گرم ہو تو یہ شوق اس طرح پورا ہوتا ہے کہ بڑے ہوں یا بچے، بارش کے موسم سے ہر کوئی لطف اندوز ہونا چاہتا ہے۔ اِس کی ایک اہم وجہ یہ ہوتی ہے کہ گرم موسم میں بارش ہمیشہ سے ہی ہمارے لیے رحمت اور راحت کا سبب بنتی ہے، لیکن جہاں بارش ہمارے لیے مزے کا سبب بن رہی ہوتی ہے وہیں یہ مشکل اور بیماریوں کی وجہ بھی بنتی ہیں۔ نزلہ زکام اور کھانسی برسات کی سوغات کا درجہ رکھنے لگ گئی ہیں۔اِسی طرح بارش کے پانی سے بڑھ جانے والے جراثیم بھی مختلف بیماریاں اپنے ساتھ لاتے ہیں۔ لیکن بیماریوں سے پریشان ہونے کی اب ضرورت نہیں کیونکہ ہم آج آپ کو ان بیماریوں سے بچنے کے آسان طریقے بتا رہے ہیں۔
گلے کے مسائل
اگر گلے میں تھوڑی بہت خراش ہو تو ہلدی والا دودھ پیئے یا آپ کی ناک ٹھنڈی ہوائوں اور بارش کی وجہ سے بہنے لگے تو فوری طور پر ایک کپ گرم دودھ میں 2 چمچ ہلدی ملا کر پیئے اور اپنی طبیعت کو مزید خراب ہونے سے بچائیے۔ نمک کے پانی سے غرارے اگر موسم کی وجہ سے گلے میں خراش یا تکلیف سے آپ کو کھانے پینے میں تکلیف ہو رہی ہو تو دن میں تین چار مرتبہ نیم گرم پانی کے غرارے کر لیں۔،
کھانے پینے کی احتیاطیں
بارشوں کے موسم میں پانی کی وجہ سے بیماریاں پھیلنا عام ہے، اس لیےاس موسم میں خاص طور پر اپنے پینے کے پانی کا خاص خیال رکھیں۔ پانی کو لازمی اْبال کر پیئے، بچوں کو ہر گز بغیر اْبلا ہوا پانی نہ دیں۔ برسات کا موسم بیماریوں کے حوالہ سے انتہائی خطرناک ہوتا ہے۔ کھانے پینے میں احتیاط برتیں۔ تربوز،کھیرا،ککڑی، امرود خربوزہ وغیرہ نہ کھائیں۔کھانے پینے والی اشیا ڈھانپ کر رکھیں۔اس موسم میں بچوں کو قلفیاں ،برف کے گولے اور کھٹی میٹھی اشیا نہ کھانے دیں۔قوت مدافعت کو قائم رکھنے کے لیے پودینہ،لیموں پیاز،لہسن ،ادرک اور سرکہ کے ساتھ گڑ کا استعمال کریں۔ اس موسم میں نزلہ ،زکام، بخار،کھانسی ، ملیریا اور بخار عام ہوتا ہے۔ موسمی بخار سے بچاؤ کیلئے چائے کے قہوہ میں لیموں نچوڑ کر استعمال کریں۔پیٹ بھر کر کھانا مت کھائیں۔نزلہ،زکام سے بچاؤ کیلئے دارچینی ایک گرام ،ملٹھی ایک گرام اور مرچ سیاہ پانچ دانے ایک کپ پانی میں جوش دے کر استعمال کریں۔
لطیف اور جلد ہضم ہونے والی غذاؤں کا استعمال کریں،وٹامن سی کا استعمال فائدہ مند ہے۔لیموں کی سکنجبین دن میں دومرتبہ پئیں۔گوشت، چائے،کافی،کولامشروبات کا استعمال کم کریں۔غذامیں چپاتی،گھیا،کدو، ٹینڈے،پالک،خرفہ کا ساگ،کریلے،گھیاتوری،کالے چنے کاشوربا اور مونگ کی دال استعمال کریں۔بکرے کے گوشت کا شوربا ہفتے میں ایک مرتبہ استعمال کریں۔
مچھروں سے بچائو
مچھروں سے بچاؤ کا بندوبست کریں بارشوں کے موسم کا مطلب ہے مچھروں کا موسم۔ یہ وہ موسم ہے جب ملیریا اور ڈینگی جیسی بیماریاں خوب پھیلتی ہیں۔ اِس لیے مچھروں سے بچاؤ کا بھرپور بندوبست کریں۔ یہ بندوبست مچھروں سے بچاؤ کے لیے جالی کا انتظام بھی ہو سکتا ہے اور مختلف کریم کی صورت میں بھی۔
صفائی کا خیال
صفائی کا خاص خیال رکھیں اگر آپ بارش کے موسم میں خود کو صاف ستھرا رکھیں گے، گھر آتے ہی ہاتھ پیر دھوئیں گے تو اِس موسم میں بیماریوں سے دور رہنے میں بہت مدد حاصل رہے گی۔اس موسم میں ڈائیریا،ہیضہ، بدہضمی، جوڑوں کادرد ،گرمی دانے ،پھوڑے پھنسیاں،خارش،کیل مہاسے ،پاؤں کی انگلیوں کا فنگس وغیرہ بیماریوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس موسم میں گلی،محلو ں اور نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہونے کے باعث جراثیم پیدا ہوجاتے ہیں جوکئی بیماریاں پیداکرنے کا باعث بنتے ہیں۔ان بیماریوں سے بچاؤ کیلئے اپنے گھر کی صفائی رکھیں،بچے ہوئے اناج اور پھل ڈھکن والے ڈسٹ بن میں ڈالیں،فرش فینائل وغیرہ سے دھوئیں،گھر میں نیم کے پتوں،گوگل،گندھک یا اوپلوں کی دھونی دیں یا کوئی بھی جراثیم کش ادویہ کا سپرے کریں۔
خشک رہیں
گیلا ہونے سے بچیں اگر آپ کو بارش میں نہانے کا شوق ہے تو ضرور اِس شوق کو پورا کیجیے لیکن فوراً ہی خود کو سکھا لیجیے کیونکہ زیادہ دیر گیلا رہنے سےآپ کھانسی، سردی اور بخار کے لیے آسان ہدف بن سکتے ہیں۔بارشوں کے پانی یا پسینہ سے پاؤں کی انگلیوں میں فنگس ہوجاتا ہے،شدید خارش ہوتی ہے اور بعض اوقات انگلیوں سے خون بہنے لگتا ہے۔ان سے بچاؤ کیلئے انگلیوں کو صاف اور خشک رکھیں اور چھتری اوربرساتی کپڑوں کا استعمال کریں۔ کپڑے بھی ایسے پہنیں جن میں پانی جذب کرنے کی صلاحیت زیادہ ہو۔ یاد رکھیں کہ برسات کے موسم میں بیماری کی سب سے بڑی وجہ گیلا رہنا ہی ہے۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔