شادی کے بندھن کو کسی بھی معاشرے میں بنیادی اہمیت حاصل ہے۔اسی رشتے پر معاشرے کی بنیاد ہے۔جدید معا شروں میں اس رشتے کی اہمیت ماضی کے مقابلے میں بہت زیادہ ہو چکی ہے ۔ترقی کے شوق میں اب لڑکے لڑکیاں شادی کے رشتے سے دور ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ انھیں لگتا ہے کہ یہ رشتہ نبھانا آسان نہیں اور اس کی وجہ سے اپنی ذات ترقی اور گروتھ سے توجہ ہٹتی ہے ۔یہ سب رویہ جدید معاشروں میں تنہائی اور نفسیاتی مسائل کے ساتھ کم آبادی جس میں بوڑھوں کی بہت زیادہ تعداد ہے اور نوجوان نسل کی کمی جیسے مسائل دیکھنے میں آرہے ہیں۔
رابطوں کے جدید ذرائع اور سوشل میڈیا کے بڑھتے استعمال نے مسائل کو بھی اجاگر کیا ہے اور اس بات کو اب بہت حد تک سمجھا جانے لگا ہے کہ ہر انسان کو اس کی مرضی اور خوشی سے جینے کا حق ہے اور ہر کسی کو اسے ماننا چاہیے۔گزشتہ کچھ عرصے میں معاشرے میں یہ مثبت سوچ بہت حد تک پنپ چکی ہے کہ اگر کسی بھی عام شہری یا سلیبریٹی کی شادی شدہ زندگی کسی حادثے کا شکار ہو جائے تو اسے زندگی دوبارہ شروع کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔
ایسی ہی مثال مشہور صحافی اور تجزیہ نگار ارشاد بھٹی نے بھی قائم کی اور اب انھوں نے دوسری شادی کر کے اپنی نئی زندگی کا آغاز کر دیا ہے۔ ان کی شادی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں جس میں سماراج اورارشاد بھٹی کو فوٹوشوٹ کراتے دیکھا جاسکتا ہے۔ سابقہ اداکارہ سماراج نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بھی شادی کی ویڈیوز کو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں قرآنی آیت کا ترجمہ تحریر کیا ’اور ہم نے تمہیں جوڑوں میں پیدا کیا‘۔
ارشاد بھٹی کی پہلی اہلیہ 2022 میں ایک طویل بیماری کے بعد انتقال کر گئی تھیں۔ ان کے انتقال کے بعد بھٹی نے مختلف پروگرامز میں اپنی اہلیہ کی محبت اور یادوں کا ذکر کیا، جس پر انہیں عوام کی جانب سے بھرپور دعائیں اور ہمدردیاں موصول ہوئیں۔اب ارشاد بھٹی نے سما راج کے ساتھ دوبارہ شادی کر لی ہے، جو ایک سابق اداکارہ اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ہیں۔شادی کی تقریبات لاہور کی بادشاہی مسجد کے قریب واقع ریسٹورنٹ میں منعقد کی گئی جس میں قریبی دوست احباب اور رشتہ داروں نے شرکت کی۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔