مڈل کلاس فیملی اور اس میں بیٹوں کی شادی کے بعد پیش آنے والے مختلف معاملات کے گرد گھومتی کہانی ‘کبھی میں کبھی تم’ پاکستان میں بے انتہا شوق سے دیکھا جارہا ہے۔ ڈرامے کی کہانی کا مرکز فہد مصطفیٰ اور ہانیہ عامر کے کردار ‘مصطفیٰ’ اور ‘شرجینا’ ہیں جنکی شادی غیر ارادی طور پر ہوئی لیکن دونوں نے اس شادی کو کامیاب بنانے کیلئے ایک دوسرے کا ایسا ساتھ دیا کہ ہر کسی کے دل جیتنے میں کامیاب ہوگئے۔ڈرامے میں جاوید شیخ اور مایا علی سمیت دیگر اداکار بھی شامل ہیں۔’کبھی میں کبھی تم‘ کی کہانی فرحت اشتیاق نے لکھی ہے، اس کی ہدایات بدر محمود نے دی ہیں جب کہ اسے فہد مصطفیٰ کے ہمراہ ڈاکٹر علی کاظمی نے پروڈیوس کیا ہے۔
بات جب شادی کی ہو تو سب سے پہلے پیسے کی بات ہوتی ہے۔لڑکے والوں کا لڑکے پر دبائو ہوتا ہے کہ اتنا کمائو کہ آگے کی زندگی بہتر گزر جائے دوسری طرف لڑکی والے بھی شروع سے شادی کے لیے پیسے جوڑنے میں لگے ہوتے ہیں تاکہ لڑکی کی شادی اچھی طرح ہو جائے اور بعد کی زندگی میں مسائل نہ آئیں۔ایسی ہی معاشرتی سوچ کی مخالف سوچ ڈرامہ سیریل “کبھی ہم کبھی تم”میں پیش کی گئی ہے جس میں ایک روائتی شادی کے بجائے اداکار فہد مصطفیٰ اور اداکارہ ہانیہ عامر کی شادی کی ایسی کہانی پیش کی گئی ہے جس میں وہ مالی مسائل ہونے کے بجائےمخالف امیر ترین جوڑی کے مقابلے میں بہت بہتر شادی شدہ زندگی گزارتے ہیں۔
شرجینا یعنی ہانیہ عامر کی شادی عدیل( عماد عرفانی) سے طے ہوتی ہے لیکن وہ پیسے کے لالچ میں مایوں کے دن شادی سے انکار کر دیتا ہے اور اپنی باس رباب (نعیمہ بٹ) سے شادی کر لیتا ہے اور اس کے گھر والے اپنی عزت کی خاطر عدیل کو گھر سے نکال دیتے ہیں جبکہ دوسری طرف یونیورسٹی کی ٹاپر شرجینا اپنے گھر والوں کو پریشانی سے بچانے کے لیے عدیل کے چھوٹے بھائی مصطفیٰ سے شادی کر لیتی ہے جسکا بظاہر کوئی بہتر مستقبل نظر نہیں آرہا اور جو ابھی ذمہ داریاں اٹھانے کے لیے تیار نظر نہیں آرہا لیکن بعد میں صرف شرجینا کا خیال کرنے اور اس کی محبت میں اپنی زندگی بہتر سے بہتر بنا لیتا ہے اور ایک ذمہ دار انسان بن جاتا ہے اور پھر ایسا وقت بھی آتا ہے جب شرجینا سے شادی سے انکار کرنے والا عدیل اپنے ہی بھائی سے حسد کرنے لگتا ہے کیونکہ شرجینا اور مصطفیٰ اور شرجینا میں بہت اچھی ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور وہ بہت خوش زندگی گزار رہے ہوتے ہیں جبکہ عدیل اور اس کی بیوی کے پاس پیسہ تو ہوتا ہے لیکن ان میں ہم آہنگی نہیں پائی جاتی۔
یہ ڈرامہ تمام شادی شدہ اور غیر شادی شدہ افراد کے لیے سبق ہے کہ ایک دوسرے کا خیال کر کے اور محبت کے ساتھ زندگی گزاری جائے تووہ زندگی بہت سے لاکھوں لوگوں سے بہتر ہوتی ہے جوشادی کی کامیابی کے لیے صرف مادی وسائل پر انحصار کرتے ہیں۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔