نازیہ حسن کو برصغیر میں پاپ موسیقی کے بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ نازیہ حسن 3 اپریل 1965 میں کراچی پاکستان میں پیدا ہوئیں۔ وہ ایک بزنس مین بصیر حسن اور ایک فعال سماجی کارکن منیزہ بصیر کی بیٹی تھیں جن کی پرورش کراچی اور لندن میں ہوئی۔ 1980 میں پندرہ سال کی عمر میں وہ اس وقت شہرت کی بلندیوں تک پہنچ گئیں جب انھوں نے بھارتی فلم قربانی کا گیت آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے تو بات بن جائے گایا۔ اس گانے کی شہرت کے بعد نازیہ حسن نے گیتوں کے کئی البم اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ جاری کیے۔ انھوں نے 1995 میں شادی کی اور سنہ 2000 میں سرطان سے وفات پاگئیں۔
وہ ایک پاکستانی پاپ گلوکارہ، سونگ رائٹر، وکیل اور سماجی کارکن تھیں۔ انھوں نے 10 سال کی عمر میں اپنے میوزک کیریئر کا آغاز کیا اور پاکستان کے نامور گلوکاروں میں سے ایک بن گئیں۔ انھوں نے پورے جنوب مشرقی ایشیا میں وسیع پیمانے پر مقبولیت حاصل کی اور انھیں جنوبی ایشیا میں “پاپ کی ملکہ” کہا جاتا ہے۔ وہ اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ دنیا بھر میں 65 ملین سے زیادہ ریکارڈ فروخت کی جانے والی البم کی خالق ہیں۔ ان کے انگریزی زبان کے گانے ڈسکو دیوانے نے انھیں برطانوی چارٹ میں جگہ بنانے والی پہلی پاکستانی گلوکارہ بنادیا۔ اپنے کامیاب گلوکاری کیریئر کے وسط میں نازیہ حسن نے لندن کے دو نامور اسکولوں رچمنڈ امریکن انٹرنیشنل یونیورسٹی اور لندن یونیورسٹی سے معاشیات اور قانون میں ڈگری حاصل کی۔ان کا پہلا البم ڈسکو دیوانے (1981)، دنیا بھر کے چودہ ممالک میں ریلیز ہوا اور اس وقت کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا ایشین پاپ ریکارڈ بن گیا۔ اس کے بعد بوم بوم (1982)، ینگ ترنگ (1984)،اور ہاٹ لائن (1987) جو زوہیب کے ساتھ ان کی آخری البم تھی۔ ان کا آخری البم کیمرا کیمرا (1992) منشیات کے خلاف مہم کا حصہ تھا۔ اپنے بھائی کے ساتھ وہ ٹیلی ویژن کے متعدد پروگراموں میں بھی دکھائی دِیں۔ 1988 میں وہ سنگ سنگ میں موسیقی کے استاد سہیل رانا کے ساتھ نظر آئیں۔ انھوں نے شعیب منصور کے تیار کردہ پہلے پاپ میوزک اسٹیج شو، میوزک ’89 کی میزبانی بھی کی۔ ان کی کامیابی نے پاکستانی پاپ میوزک کو تشکیل دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ 1999میں وہ اقوام متحدہ میں خواتین کے بین الاقوامی لیڈرشپ پروگرام میں شامل ہوگئیں۔ بعد میں وہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے لیے کام کرنے گئیں۔
نازیہ حسن کو “پاکستان کی سوئیٹ ہارٹ” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ان کا اکثر موازنہ شہزادی ڈیانا سے کیا جاتا ہے کیونکہ وہ سونے کے دل کے مالک کے طور پر جانی جاتی تھیں 31 اکتوبر 2014 کو گلوبل وائسز آن لائن نے ان کا نام “ینگ ، آزاد خواتین کے نام سے منسوب کیا جنھوں نے پاکستان میوزک انڈسٹری میں اپنے لیے جگہ بنائی 16 نومبر 2014 کو ، کوک اسٹوڈیو پاکستان نے زوہیب حسن اور زو وائکاجی کے گائے ہوئے گانا “جانا” کے ساتھ سیزن سات میں نازیہ حسن کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس گانے کو ناقدین اور سامعین نے بھی خوب پزیرائی دی۔ یہ گانا میوزک چارٹ پر بہت اوپر رہا اور میوزک چینلز اور ریڈیو اسٹیشنوں پر بہت مقبول ہے۔وہ پندرہ سالوں پر محیط اپنے کامیاب گلوکاری کیریئر کے ذریعے پاکستان کی مشہور شخصیتوں میں سے ایک بن گئیں۔ انھیں متعدد قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز ملے اور 15 سال کی عمر میں فلم فیئر ایوارڈ جیتنے والی پہلی پاکستانی بن گئیں اور آج تک اس ایوارڈ کی سب سے کم عمر وصول کنندہ رہیں۔ نازیہ حسن پاکستان کے شہری ایوارڈ ، پرائیڈ آف پرفارمنس کے وصول کنندہ بھی تھیں۔ گوگل نے 3 اپریل 2017 کو اُن کی 53ویں سالگرہ پر اُن کی تصویر کوڈوڈل کے طور پر پر شامل کیا۔ انہوں نے جنوبی ایشیائی موسیقی کو ایک نیا آہنگ دیا اور ہمیشہ کے لیے اَمر ہو گئیں۔
مارچ 1995 کو نازیہ حسن نے کراچی میں منعقدہ ایک شادی کی تقریب میں بزنس مین مرزا اشتیاق بیگ سے شادی کی۔ یہ ان کے کینسر کی تشخیص کے بعد ہوا۔ ان کا ایک بیٹا عریز حسن، 7 اپریل 1997 کو پیدا ہوا تھا۔ پوری دنیا سے پذیرائی حاصل کرنے والی نازیہ حسن شادی کے معاملے میں بہت بد نصیب ثابت ہوئیں کیونکہ وہ ایک بہتر شریک حیات کا انتخاب نہیں کر سکیں۔یہ شادی نازیہ کی موت سے دس دن قبل طلاق کے بعد ختم ہو گئی تھی۔
اس طلاق کے بارے میں ایک انٹرویو میں ان کے بھائی زوہیب حسن نے بتایا کہ نازیہ کی ذاتی زندگی ہنگاموں سے بھری ہوئی تھی اور اس نے اپنے طور پر ذاتی لڑائیاں لڑی تھیں۔ اپنی وفات سے کچھ عرصہ قبل روزنامہ جنگ میں دیے گئے ایک انٹرویو میں گلوکارہ نے اپنی شادی میں پیدا ہونے والی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ ان کے سابق شوہر کس طرح ان پر یہ بیان دینے کے لیے زور دیتے رہے ہیں کہ وہ دونوں خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’ان کے شوہر نے ان کے علاج کے اخراجات برداشت کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد ان کے والدین نے ان کا خیال رکھا۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔