پاکستان میں بہت کم ایسی مشہور شخصیات ہیں جو اصل معاشرتی مسائل پر بات کرتی ہیں اور ان کا انداز اتنا اثر انگیز ہوتا ہے کہ اکثریت اسے ماننے کے لیے تیار ہوتی ہے اور اس طرح وہ معاشرے میں مثبت تبدیلی کا باعث بنتے ہیں ۔ ان میں ایک جانی مانی شخصیت صنم جنگ بھی ہیں جو اگرچہ اب سکرین پر بہت نظر نہیں آتیں لیکن پھر بھی سوشل میڈیا پر متحرک ہیں اور اہم موضوعات پر اپنی رائے کا اظہار کرتی رہتی ہیں۔
موٹاپے کے بارے میں معاشرتی سوچ
سال 2013 میں اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والی اداکارہ صنم جنگ نے دس برسوں میں بمشکل سات ڈرامہ سیریل اور تین ٹیلی فلمز کی ہیں۔ البتہ انھوں نے ہم ٹی وی کا مقبول مارننگ شو ’جاگو پاکستان جاگو‘مستقل مزاجی سے کیا۔اِس دوران اُن کی شادی ہوئی اور پھر بیٹی الایا کی پیدائش کے بعد اُن کا وزن بڑھ گیا لیکن انھوں نے مارننگ شو جاری رکھا۔ صنم جنگ جب اپنا شو کر رہی تھیں تو اس وقت ان پر بہت سے کامنٹس آتے تھے جیسے کہ گائے، بھینس، موٹی، کام کرنا چھوڑ دو، کام کرنے کی کیا ضرورت ہے، تمھیں ٹی وی پر نہیں آنا چاہیے۔ تم اتنی موٹی ہو۔یہ سب بہت تکلیف دہ تھا اور اس وجہ سے وہ ڈپریشن میں بھی آ گئیں۔صنم کا ان حالات کے بارے میں کہنا ہے کہ وہ ان حالات کی وجہ سے کام نہیں کرنا چاہتیں تھیں، پوسٹ پارٹم، ڈپریشن، لوگوں کی باتیں، سب انھیں تکلیف دےرہی تھیں لیکن فیملی سپورٹ اتنی اچھی تھی کہ وہ حالات سے باہر آ گئیں۔ان کا حالیہ ڈرامہ”پیاری مونا” میں بھی ایسی لڑکیوں کے مسائل کے بارے میں تھا جو “باڈی شیمنگ” کا شکار ہوتی ہیں۔اس ڈرامے پر بھی بہت باتیں ہوئیں لیکن صنم جنگ اس ڈرامے کے ذریعے بھی اپنا پیغام پہنچانے میں کامیاب ہوئیں۔
شوہر کا کردار
صنم جنگ اپنے شوہر کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ وہ اپنے اندر ہر وقت خامیاں نکالتی رہتیں تھیں۔پھر ان کے شوہر نے ان کو سمجھایا کہ آپ ایک نئی ماں ہیں اور آپ کو کچھ نہیں پتا، ’انہوں نے کہا کہ تم واحد لڑکی نہیں جو ماں بنی ہے ۔ ملک میں دنیا بھر میں لوگوں کے بچے ہوتے ہیں، عورتوں کے جسم بدلتے ہیں، تم واپس سے ویسی ہی ہو جاؤ گی پریشان مت ہو۔ بس جس طرح دِکھتی ہو اس میں پُراعتماد رہو، تم خوبصورت ہو”۔ان باتوں کے زریعے صنم نے لوگوں کو یہ بھی سمجھایا کہ بہترین شوہر کا کردار کس طرح کا ہوتا ہے۔
بہترین شوہر کی تعریف
اپنی ایک ویڈیو میں وہ بتاتی ہیں کہ جو مرد یا شوہر خواتین کو جلدی سے ڈرائیونگ لائسنس بناکر دے، ان کاا بینک اکاؤنٹ کھلوائے تاکہ وہ خاتون کسی اور کی محتاج نہ رہے، ایسا مرد بلکل ٹھیک اور اچھا ہے”۔ساتھ ہی ویڈیو میں وہ خواتین اور خصوصی طور پر نوجوان لڑکیوں کو مخاطب ہوکر کہتی ہیں کہ بس ان کا مقصد لڑکیوں کو یہی بات سمجھانا تھا تاکہ وہ بہتر فیصلہ کر سکیں۔تاہم صنم جنگ کی بات سے کئی افراد نے اختلاف کیا اور ان کی جانب سے اچھے اور بُرے مرد کی بتائی گئی تعریف پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا لیکن پھر بھی صنم ایک اچھی سوچ پیدا کرنے میں کامیاب ہوئیں۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔