یونیسیف نے صبا قمر کو پاکستان میں بچوں کے حقوق کے لیے اپنا پہلا سفیر مقرر کر دیا، اداکارہ اپنے پلیٹ فارم کا استعمال بچوں کے حقوق اور نوجوانوں کو متاثر کرنے والے مسائل، جیسے بچوں کی شادی کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں مدد کریں گی۔یونیسیف کی جانب سے صبا قمر کو سفیر بنانے کا اعلان بچیوں کے عالمی دن کے موقع پر کیا گیا۔یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 1کروڑ90لاکھ چائلڈ میرجز ہوئی ہیں، جوعالمی سطح پر چھٹے نمبر پر ہے۔ نصف سے زیادہ نوعمر لڑکیاں اپنی 18ویں سالگرہ سے پہلے حاملہ ہو جاتی ہیں جو ماں اور بچے کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہیں۔صبا قمر اپنی سماجی حیثیت کو استعمال کرتے ہوئےان حالات پر قابو پانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گی۔
صبا قمر 5 اپریل 1984ء کو حیدرآباد سندھ میں پیدا ہوئیں انھوں نے بہت چھوٹی عمر میں ہی اپنے والد کو کھو دیا اور اپنا بچپن کا بیشتر حصہ اپنی دادی کے ساتھ گوجرانوالہ میں گزارا۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم گوجرانوالہ میں حاصل کی پھر مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے لاہور چلی گئیں۔صبا قمر نے اپنے کیریئر کا آغاز پی ٹی وی کے ڈرامے میں عورت ہوں سے کیا۔ اس کے علاوہ ‘داستان’، ‘پانی جیسا پیار’، ‘مات’ جیسے معروف ڈراموں میں بھی کام کیا۔ صبا قمر پروگرام ہم سب امید سے ہیں کی میزبان بھی ہیں۔انھیں پی ٹی وی کے 16ویں ایوارڈ شو جو 2011 میں منعقدہوا، بہترین اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا۔
صبا قمر کے دیگر ڈراموں میں چیپ (2005) ، دھوپ میں اندھیرا ہے (2006) ، کانپور سے کٹاس تک (2007) اور ان بیان ایبل (2007) شامل ہیں ۔ 2007 میں صبا قمر اے ٹی وی کے خدا گواہ میں نظر آئیں جو 1992 میں اسی نام کی ہندوستانی فلم کا ری میک تھا اور طیبہ معراج کی ہدایتکاری میں پی ٹی وی ہوم کی پروڈکشن ہونے والا سوانحی ڈراما جناح کے نام تھا انھوں نے فاطمہ جناح کا کردار ادا کیا اوراس کردار کے لیے صبا قمر کو لکس اسٹائل ایوارڈز میں بیسٹ ٹی وی اداکارہ کے لیے نامزدگی ملی۔2012 میں حکومت پاکستان نے ان کو تمغہ امتیاز سے نوازا۔انھوں نے 2016 میں فنون لطیفہ کے شعبوں میں نمایاں کام کے اعتراف میں پرائڈ آف پرفارمنس حاصل کیا صباقمر نے اداکاری کے علاوہ رفاہی تنظیموں کی بھی حمایت کی ہے خواتین اور بچوں کو درپیش مسائل کے بارے میں آواز بلند کرتی رہتی ہیں ۔
کملی‘ اور ’ہندی میڈیم‘ جیسی معروف فلموں سے بین الاقوامی شہرت حاصل کرنے والی صبا قمرکا یونیسف پاکستان کی قومی سفیر کی حیثیت سے اپنے بین الاقوامی پلیٹ فارم کو بچوں کے حقوق اوران کے مسائل جیسا کہ کم عمری کی شادی، ذہنی صحت، تعلیم کی کمی، صنفی مساوات، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور تشدد، استحصال اور غربت کے بارے میں شعور اُجاگر کرنے کی ذمہ داری اٹھانا ایک قابل فخر بات ہے جو صرف صبا قمر جیسی اداکارہ ہی ادا کر سکتی ہے۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔