کسی بھی شادی میں ہر کسی کی نظر دلہن پر ہی ہوتی ہے ۔باقی تمام باتوں کے علاوہ دلہن کا جوڑا اس توجہ کی بہت اہم وجہ ہوتا ہے اس لیے شادی میں جہاں دلہا اور دلہن پر سب کی توجہ مرکوز ہوتی ہے وہیں ان کے جوڑوں پر بھی سب کی نظر ہوتی ہے۔اس لیے کسی اہم شادی کے بعد اس شادی میں پہنے گئے جوڑوں پر بھی بات کی جاتی ہے۔خاص طور پر وہ شادی کسی مشہور شخصیت کی ہو تو اسے سالوں یاد رکھا جاتا ہے۔ایسی ہی ایک شادی گزشتہ سال ہونے والی پاکستانی اداکارہ صبور علی کی بھی تھی ۔صبور کی شادی ہر لحاظ سے شاندار شادی تھی لیکن کچھ دن پہلے صبور کی شادی کے بارے میں سوشل میڈیا میں بہت باتیں ہونے لگیں ،اور اس کی وجہ اداکارہ اقرا عزیز اور اداکار طلحہ چہو کا نجی ٹی وی چینل سے نشر ہونے والاڈراما سیریل “منت مراد” ہے جسے سامعین کی طرف سے خوب پذیرائی بھی مل رہی ہے، گزشتہ روز اس ڈرامے کی نشر ہونے والی قسط میں منت اور مراد کی شادی کے مناظر دکھائے گئے۔منت اور مراد کی شادی دیکھ کر جہاں ڈرامے کے مداح خوش ہوئے تو وہیں صبور علی ناراض ہوگئیں کیونکہ اس ڈرامے میں شادی کی مکمل تھیم کو صبور علی اور علی انصاری کی اصل شادی سے کاپی کیا گیا۔صبور علی نے اپنی شادی کے دن معروف ڈیزائنر فائزہ ثقلین کا تیار کردہ کامدانی عروسی لباس زیب تن کیا تھا جس کے ساتھ اُنہوں نے روایتی سفید اور گولڈ جیولری کا انتخاب کیا تھا۔علی انصاری اور صبور کی شادی کی تھیم کے لیے سفید رنگ کے پھولوں کا انتخاب کیا گیا تھا اور اسٹیج پر اُردو زبان میں صبور علی اور علی انصاری کا نام درج تھا۔ اب ڈراما سیریل “منت مراد” میں اقرا عزیز نے شادی کے سین کے لیے ڈیزائنر فائزہ ثقلین کا وہی جوڑا پہنا جو صبور نے اپنی شادی پر پہنا تھا جبکہ شادی کی مکمل تھیم بھی وہی تھی جو علی انصاری اور صبور علی کی شادی کی تھی۔شادی کے حسین لمحات کو کاپی کرنے پر صبور علی نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاوْنٹ کی اسٹوری میں اپنی اور اقرا عزیز کی تصویر پوسٹ کی۔صبور علی نے نجی ٹی وی چینل کے ڈراما سیریل “منت مراد” میں اُن کی شادی کا جوڑا اور یادگار لمحات کو کاپی کرنے پر شکوے کا اظہار کیا ہے۔
صبور علی نے کہا کہ “میں یہ سب دیکھ کر کیسا محسوس کروں؟ میری زندگی کی حسین یادیں، میرے یادگار اور قیمتی لمحات، میرے جذبات اور میری زندگی کا سب سے اہم اور خاص دن کا میرا لباس اور میری جیولری سے لیکر میرے میک اپ تک کو ڈرامے میں کاپی کیا گیا ہے”۔اُنہوں نے کہا کہ “میں نے اپنی شادی کے لیے لباس، جیولری اور میک اپ سے لیکر تھیم تک کے لیے بہت محنت کی تھی لیکن یہاں میری پوری شادی کو ہی کاپی کرلیا گیا”۔اداکارہ نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ “کسی چیز سے متاثر ہونے اور کاپی کرنے میں بہت فرق ہوتا ہے”۔
اداکارہ کے شکوے پر ڈیزائنر فائزہ ثقلین کا بیان بھی سامنے آگیا جنہوں نے اُن کی شادی کا جوڑا اور ڈراما سیریل “منت مراد” میں اقرا عزیز کا جوڑا تیار کیا تھا۔ڈیزائنر فائزہ ثقلین نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاوْنٹ کی اسٹوری میں کہا“میرے بنائے ہوئے عروسی لباس پر تنازع کھڑا ہوگیا ہے لہٰذا میں آپ سب کو اس بارے میں کچھ وضاحت دینا چاہتی ہوں”۔فائزہ ثقلین نے کہا کہ “میں صبور کے جذبات کو سمجھ سکتی ہوں کیونکہ ہر لڑکی کو اپنی شادی کے جوڑے سے خاص لگاوْ ہوتا ہے لیکن اگر کوئی دلہن اپنے جوڑے کے لیے ہمیں رنگوں اور ڈیزائن سے متعلق کچھ تجویز کرتی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ڈیزائن اُس دلہن کا ہوگیا اور نہ ہی اس کا مطلب یہ ہے کہ اُس لباس کے کاپی رائٹس دلہن کے پاس ہوں گے”۔انہوں نے کہا کہ “ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ میرا تیار کردہ جوڑا ایک سے زیادہ دلہنوں نے پہنا ہو، ہم جوڑے میں معمولی تبدیلی کرکے دوسری دلہن کو بھی پہننے کے لیے دیتے ہیں، یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے”۔ڈیزائنر نے کہا کہ “مجھے لگتا ہے کہ اس ہنگامہ آرائی کی کوئی ضرورت نہیں تھی، یہ ہمارا کام ہے، ہمارا پیشہ ہے، یہاں اسی طرح کام ہوتا ہے”۔
اس ساری بحث کے بعد یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا ایک دفعہ پہنا جانے والا ڈیزائن دوبارہ تیار نہیں ہو سکتا؟ جبکہ ایسا پہلے بھی ہوتا رہا ہے۔اقرا عزیز کے جوڑے پر ہی بات کی گئی تھی کہ ان کی شادی کا جوڑا بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کے جوڑے کی نقل ہے اسی طرح برطانوی شہزادی مڈلٹن کے جوڑے پر بھی بات کی گئی کہ ان کا جوڑا بیلجیم کی شہزادی ازابیل کے جوڑے کی نقل ہے۔جبکہ شہزادی مڈلٹن کی شادی نہ صرف برطانیہ بلکہ پوری دنیا میں ایک اہم شادی تصور کی جا رہی تھی،پوری ان کی شادی کی لائیو کوریج پاکستان تک میں دیکھائی گئی تھی۔اسی طرح کی باتیں اور بھی اہم شادیوں کے بارے میں کی جاتی رہی ہیں۔اس سلسلے میں ہم نے کچھ شادی شدہ خواتین سے بھی بات کی کہ کیا شادی کا جوڑا اتنا اہم ہوتا ہے کہ آپ چاہیں کہ کوئی اور اس جیسا کبھی نہ پہنیں تو زیادہ تر کا یہ ہی جواب تھا کہ جوڑے سے زیادہ کوئی بھی رشتہ اہم ہوتا ہے اور یہ کہ سب سے اہم بات کسی بھی رشتے کو اچھے طریقے سے چلانا ہوتا ہے ورنہ کپڑوں کے فیشن تو وقت کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں بس جنھوں نے اکھٹے زندگی گزارنی ہے ان کے دل نہیں بدلنے چاہیں۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔