زندگی بڑی دلچسپ چیز ہے , کبھی کبھار وہ ہمیں ایسے موڑ پر لے آتی ہے جہاں ہر چیز ٹھیک نظر آتی ہے، لیکن حقیقت میں ہم یا ہمارے پیارے اندر ہی اندر کسی آزمائش سے گزر رہے ہوتے ہیں۔کیا آپ نے کبھی کسی ایسے شخص کو دیکھا ہے جو ہمیشہ مسکراتا ہے، ملنسار ہے، لیکن آپ کو اندر سے محسوس ہوتا ہے کہ کچھ تو ٹھیک نہیں؟ ایسے لمحات میں حساس بننا اور چھوٹے چھوٹے اشاروں کو سمجھنا بہت اہم ہو جاتا ہے۔ کیونکہ اکثر وہ لوگ جو سب کو خوش رکھتے ہیں، خود خاموشی سے تکلیف جھیل رہے ہوتے ہیں۔اس بلاگ میں ہم 8 ایسے نکات پر بات کریں گے جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ کوئی شخص کسی “ڈارک فیز” یا ذہنی دباؤ سے گزر رہا ہے ۔
“میں ٹھیک ہوں”
ہم سب نے یہ جملہ سنا ہے: “میں ٹھیک ہوں”.یہ اکثر وہ لوگ کہتے ہیں جو اندر سے بالکل بھی ٹھیک نہیں ہوتے۔ ان کے لہجے، آنکھوں یا جسمانی حرکات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ صرف بہادری دکھا رہے ہیں۔ایسے وقت میں نرمی سے دوبارہ پوچھ لینا، جیسے: “کیا واقعی ایسا ہے؟ تم کچھ مختلف لگ رہے ہو آج”، دل کھولنے کا موقع دے سکتا ہے۔
شوق اور جذبہ مدھم پڑ جانا
ہم سب کے پاس کوئی نہ کوئی شوق ہوتا ہے جو ہمیں زندگی سے جوڑتا ہے۔ لیکن اگر کوئی شخص اچانک اپنے پسندیدہ کاموں سے دلچسپی کھو بیٹھے، تو یہ خطرے کی گھنٹی ہو سکتی ہے۔اگر آپ دیکھیں کہ آپ کا کوئی قریبی فرد وہ سب چھوڑ چکا ہے جس سے وہ خوش رہتا تھا، تو یہ اشارہ ہو سکتا ہے کہ وہ کسی اندرونی کشمکش سے گزر رہا ہے۔
نیند میں بڑی تبدیلیاں
کوئی زیادہ سونے لگے، یا بالکل ہی نیند اڑ جائے – دونوں باتیں اس کی ذہنی حالت کی عکاسی کرتی ہیں۔نیند کا متاثر ہونا اکثر پریشانی یا ڈپریشن کی نشانی ہوتی ہے۔ اگر کوئی دوست یا رشتہ دار روز مرہ کے معمول سے ہٹ کر نیند میں تبدیلی دکھا رہا ہو، تو اس پر توجہ دینا ضروری ہے۔
کھانے کی عادات کا بدلنا
کچھ لوگ دکھی ہو کر کھانا چھوڑ دیتے ہیں، کچھ زیادہ کھانے لگتے ہیں ، خاص طور پر جنک فوڈ۔ یہ رویے اکثر ذہنی تناؤ کو قابو کرنے کا طریقہ ہوتے ہیں۔اگر آپ دیکھیں کہ کسی کی کھانے کی عادات مسلسل بدل رہی ہیں، تو یہ بھی ایک اشارہ ہے کہ کچھ ٹھیک نہیں ہے۔
سماجی دوری اختیار کرنا
اگر کوئی شخص اچانک دعوتیں رد کرنے لگے، میسجز کا جواب نہ دے یا میل ملاقات سے بچنے لگے، تو یہ ممکن ہے کہ وہ اندر سے کچھ برداشت کر رہا ہو۔ایسے وقت میں زبردستی نہ کریں، بلکہ صرف یہ جتانا کافی ہے کہ “میں تمہارے ساتھ ہوں، جب بھی بات کرنا چاہو”۔
خود پر حد سے زیادہ تنقید
جب کوئی اپنی ہر بات میں کمی ڈھونڈے، اپنی خوبیوں کو تسلیم نہ کرے، یا مسلسل خود کو کمتر محسوس کرے، تو یہ اندر کے ٹوٹنے کا اشارہ ہے۔اس وقت ایک تعریف، ایک محبت بھرا جملہ، یا صرف سادہ سا جملہ”تم اچھے ہو” بہت مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
مزاج کا بار بار بدلنا
کبھی خوش، کبھی غصے میں، اور کبھی خاموشی سے بھرے ہوئے ، یہ مزاج کی بار بار تبدیلی کسی اندرونی درد یا ذہنی دباؤ کی نشانی ہو سکتی ہے۔ایسے حالات میں تھوڑا صبر اور نرمی کسی کے لیے بہت معنی رکھ سکتی ہے۔
ظاہری حالت کا خیال نہ رکھنا
اگر کوئی شخص پہلے صاف ستھرا رہتا تھا، لیکن اب کپڑوں، بالوں یا صفائی کی پروا نہیں کرتا، تو یہ بھی اندرونی بے دلی یا مایوسی کی علامت ہو سکتی ہے۔یہ وقت ہے کہ ہم اسے احساس دلائیں کہ وہ اکیلا نہیں ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں 264 ملین سے زائد لوگ ڈپریشن کا شکار ہیں۔یہ کوئی اور نہیں ہمارے اپنے لوگ ہو سکتے ہیں۔ ہمارے دوست، بہن بھائی، رشتے دار کوئی بھی ۔یہ سب علامات ہمیں بس یہ سکھاتی ہیں کہ دوسروں کی بات سننا، ان کے لہجے کو محسوس کرنا، اور وقت پر ساتھ دینا کتنا اہم ہے۔اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کا کوئی پیارا مشکل میں ہے، تو اس کے قریب رہیں۔ خاموشی سے، محبت سے۔اکثر لوگ صرف یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کوئی ہے جو واقعی پروا کرتا ہے۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔