زندگی میں رشتوں کی بنیاد اعتبار اور اعتماد پر رکھی جاتی ہے، اور اس بنیاد کو مضبوط بنانے میں سب سے اہم کردار سچائی ادا کرتی ہے۔ چاہے وہ میاں بیوی کا رشتہ ہو، والدین اور بچوں کا، یا دوستوں کا,ہر تعلق تبھی پھلتا پھولتا ہے جب اس میں سچ بولنے کی عادت ہو۔ سچائی ایک ایسا نور ہے جو رشتوں کو اندھیرے میں بھی روشنی دکھاتا ہے۔
اعتماد کی بنیاد
جب ہم کسی سے سچ بولتے ہیں، تو وہ ہمارے الفاظ پر یقین کرنے لگتا ہے۔ ایک مرتبہ اگر جھوٹ بول دیا جائے تو اعتبار کا پل ٹوٹ جاتا ہے، اور اسے دوبارہ جوڑنا آسان نہیں ہوتا۔ سچ بولنے سے تعلقات میں شفافیت آتی ہے، جو دو افراد کے بیچ اعتماد کی فضا قائم کرتی ہے۔
غلط فہمیاں ختم ہوتی ہیں
اکثر رشتوں میں جھوٹ بولنے کی وجہ سے غلط فہمیاں جنم لیتی ہیں۔ ایک چھوٹا سا جھوٹ بعض اوقات بڑے جھگڑوں کی وجہ بن سکتا ہے۔ جب ہر بات سچائی پر مبنی ہو تو نہ صرف مسائل جلد حل ہوتے ہیں بلکہ تعلقات میں بے وجہ کی کشیدگی بھی کم ہو جاتی ہے۔
دل کا سکون
سچ بولنے والا انسان دل سے مطمئن ہوتا ہے۔ اُسے کسی بات کو چھپانے کی فکر نہیں ہوتی، نہ ہی وہ ہر وقت کسی بات کے پکڑے جانے کے خوف میں مبتلا ہوتا ہے۔ رشتے میں سچائی سکون، اطمینان اور خوشیوں کی ضمانت ہوتی ہے۔
رشتے میں گہرائی
جب دو افراد ایک دوسرے سے سچ بولتے ہیں تو ان کے درمیان گہری دوستی اور سمجھ بوجھ پیدا ہوتی ہے۔ یہ گہرائی تعلق کو وقتی نہیں بلکہ دائمی بنا دیتی ہے۔ سچائی رشتے کو آزمائشوں سے گزار کر مضبوط بناتی ہے۔
جھوٹ وقتی فائدہ، دائمی نقصان
بعض اوقات جھوٹ وقتی طور پر کسی مسئلے سے بچا لیتا ہے، لیکن وقت کے ساتھ یہ جھوٹ ہی بڑی مشکلات پیدا کرتا ہے۔ جب آپ کے پیاروں کو سچائی کا پتہ چلتا ہے تو ان کا دل دکھتا ہے اور وہ تعلق پر سوال اٹھاتے ہیں۔
رشتوں میں سچ بولنا نہ صرف اخلاقی ذمہ داری ہے بلکہ ایک کامیاب اور خوشحال زندگی کی کنجی بھی ہے۔ سچائی اگرچہ بعض اوقات تلخ ہو سکتی ہے، مگر یہ تلخی وقتی ہوتی ہے، جب کہ اس کا اثر دیرپا اور مثبت ہوتا ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے رشتے مضبوط، پائیدار اور محبت بھرے ہوں، تو ہمیں سچ بولنے کی عادت اپنانی چاہیے۔یاد رکھیں سچ بولنا مشکل ہو سکتا ہے، مگر سچائی سے جڑا رشتہ کبھی کمزور نہیں ہوتا۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔