زمانے کے بدلتے تقاضوں نے رشتے اور شادی جیسے معاملات پر بھی اثر ڈالا ہے۔ لوگوں کی توقعات بڑھ گئی ہیں۔ انہیں اپنے بچے اور بچیوں کے لئے بہتر سے بہتر رشتے کی تلاش ہے۔ اور اگر اس تلاش کا ثمر انہیں بیرون ملک کسی رشتے کی صورت میں مل جائے تو وہ خوشی سے پھولے نہیں سماتے۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ بیرون ملک رشتوں کا حصول آسان نہیں۔کسی بیرونی ملک مقیم لڑکے یا لڑکی کا رشتہ حاصل کیسے کیا جائے، اس کے بہت سے ذرائع ہو سکتے ہیں۔
ہمارے ہاں خلیجی یا یورپی ممالک میں شادی ایک حسین خواب سمجھا جاتا ہے۔ بہت سے خاندان اسے معاشرے میں اپنی عزت و توقیر میں اضافے سے جوڑتے ہیں ۔ کسی پاکستانی لڑکی کو شادی کر کے برطانیہ امریکہ یا کسی دوسرے ملک میں رہنا پریوں کے دیس میں رہنے جیسا لگتا ہے ۔۔ اور اسے ایک خوشحال مستقبل اور خوشگوار زندگی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔بیرون ملک شادی نہ صرف لڑکے اور لڑکی بلکہ انکے گھرانوں کے لئے بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ والدین اور بہن بھائی کے معاشی حالات میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ ان کے اپنے بچوں کا مستقبل بھی محفوظ ہو جاتا ہے۔ اس لئے بعض خاندان بیرون ملک پاکستانی رشتوں کا حصول کامیابی کا زینہ سمجھتے ہیں۔
کسی دوسرے ملک میں شادی کی صورت میں آپ کو دوسرے ملک میں رہنے، وہاں کی تہذیب و ثقافت سے روشناس ہونے اور مختلف نظریہ فکر کے لوگوں سے ملنے کے مواقع میسر آتے ہیں۔مختلف اقدار، عقائد اور طرز زندگی رکھنے والے لوگوں سے میل ملاپ آپ کی سوچ اورنظریے میں بھی تبدیلی لانے کا باعث بنتی ہے۔ آپ جب مختلف ثقافت اور مذاہب کے لوگوں کے ساتھ رہتے اور میل جول بڑھاتے ہیں تو اپنی ثقافت کی باریکیوں کو بھی بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔
ایسی شادیوں کے بہت سے نقصانات بھی ہیں جیسے کہ اجنبی ملک اور نا واقف ماحول میں اپنے گھروالوں سے بہت دور رہنا۔ مقامی زبان اور رسوم و رواج سے نابلد ہونا۔ امیدوار کا پہلے سے شادی شدہ ہونا یا غیر ازدواجی تعلقات رکھنا۔ گھریلو تشدد، ویزا یا امیگریشن کے حصول میں تاخیریا رکاوٹ۔ یورپی یا خلیجی ممالک میں مقیم افراد سے شادیاں بھی عام شادیوں کی طرح ہیں۔ اور ہر قسم کے اتار چڑھاؤ سے گزر سکتی ہیں۔
تمام مشکلات کے حل کے لئے بہتر ہے کہ شادی کے لئے “دل کا رشتہ”ایپ جیسی ایپ سے مدد لی جائے جو انٹرنیشنل پریمیم رشتے ڈھونڈنے میں صارفین کے مسائل کو مدنظر رکھ کر ترتیب دی گئی ہے تاکہ کم سے کم وقت میں صارفین کی خواہش کے عین مطابق انٹرنیشنل اور ہم آہنگ رشتہ تلاش کیا جا سکے۔

عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔