پاکستان کئی ثقافتوں پر مشتمل زمین ہے جہاں سال بھر مختلف تہوار منائے جاتے ہیں۔پاکستان کی خوبصورت ترین وادی کیلاش کے لوگ ہر سال دو بڑے اور دو چھوٹے تہواروں کا انعقاد کرتے ہیں، جن میں “چلم جوش” اور “چوموس” شامل ہیں۔ ان میں سب سے مشہور سالانہ تہوار “چلم جوش” ہے، جو ہر سال 14 مئی سے 16 مئی تک موسم بہار کی آمد پر منایا جاتا ہے۔ یہ تہوار اپنی رنگارنگی اور روایتی جوش و خروش کے باعث پاکستان کے نمایاں ترین اور مقبول ترین تہواروں میں شمار ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر سال ہزاروں ملکی و غیر ملکی سیاح اس تہوار کو دیکھنے وادی کیلاش کا رخ کرتے ہیں۔ “چلم جوش” ہی وہ تہوار ہے جو وادی کیلاش کی شناخت بن چکا ہے اور دنیا بھر سے لوگ اسے دیکھنے یہاں آتے ہیں۔
وادی کیلاش چترال شہر سے 45 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ وادی کے لوگ اپنی منفرد ثقافت اور مذہب کے بدولت دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے کشش رکھتے ہیں۔کیلاش لوگ نئے ملبوسات اور مختلف اقسام کے کھانوں کے ساتھ موسم بہار کا استقبال کرتے ہیں۔ کیلاش لڑکیاں میلے کے لیے ملبوسات اور زیورات کی خریداری پر بڑی رقم خرچ کرتی ہیں۔ نوجوان لڑکے لڑکیاں کمیونٹی ہالز میں ٹولیوں کی شکل میں ناچتے اور گاتے ہیں۔ اس موقعے پر گھروں کو خوب سجایا جاتا ہے۔چلم جوش میلے کی خاص بات کنوارے لڑکے لڑکیوں کے لیے جیون ساتھی کا انتخاب ہے۔ نوجوان جوڑوں کی شادیوں کے ساتھ ہی میلہ اپنے اختتام کو پہنچ جاتا ہے۔
اس موقعے پر مالی حیثیت کا بھی اظہار کیا جاتا ہے۔وادی کیلاش کے مکین روائتی موسیقی اور ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے ہیں۔ وہ مقامی دیوتا ’گوشی دائی‘ کا شکرادا کرتے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ یہ دیوتا بہار اور گرمیوں کے موسم میں ان کی بھیڑ بکریوں کی حفاظت کرتا ہے۔

عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔