عام طور پر کھلاڑی نہیں بلکہ ان کی زندگی سے جڑے لوگ اور واقعات بھی ان کے مداحوں کے لیے اہم ہوتے ہیں اس لیے کھلاڑیوں سے جڑی باتیں خبر بن جاتی ہیں۔آسڑیلین کرکٹر بٹر عثمان خواجہ نہ صرف اپنے کھیل کی وجہ سے دنیا میں مشہور ہیں بلکہ ان کی زندگی کی کہانی اور خاص طور پر ان کی شادی کی کہانی زبان زد عام ہے۔بظاہر ان میں اور ان کی شریک حیات ریچل میں بہت سی باتیں مختلف تھیں لیکن ان کے بیچ پائی گئی محبت اور ذہنی ہم آہنگی نے ان دونوں کو اس قابل بنا دیا کہ وہ اپنےتمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک کامیاب شادی شدہ زندگی گزار سکیں۔
عثمان خواجہ اور ریچل خواجہ کی کہانی تقریباً دہائی پرانی ہے۔عثمان خواجہ کی اہلیہ کا اصل نام ریچل مک لیلن تھا تاہم انہوں نے عثمان خواجہ سے شادی کرکے اسلام قبول کرلیا اور اس کے بعد وہ ریچل خواجہ بن گئی ہیں جو خود ایک کامیاب پروفیشنل خاتون ہیں۔ریچل خواجہ 21 جنوری 1987 کو آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں پیدا ہوئیں اور خودکو ایک بزنس ڈیولپمنٹ منیجر کے طور پر منوایا اور سیون کرکٹ کے ساتھ بطور رپورٹر کام کیا۔انہوں نے اپنی تعلیم نیو ساؤتھ ویلز یونیورسٹی سے مکمل کی جہاں انہوں نے مارکیٹنگ میں ڈگری حاصل کی، جو ان کے پروفیشنل کیریئر کے حوالے سے سود مند ہے۔
عثمان خواجہ اور ریچل کی رومانی کہانی کا آغاز 2015 میں یونیورسٹی کے دور میں ہوا جہاں دور طالب علمی میں دونوں کو مختلف نشیب و فراز کا سامنا رہا تاہم دونوں کا ایک دوسرے کے ساتھ تعلق مضبوط ہوتا گیا۔دونوں نے تین سال تک دوستی میں رہنے کے بعد اپنے اس تعلق کو مزید مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا تاہم دونوں کا مذہبی پس منظر اور پیش منظر بالکل مختلف تھا لیکن ریچل نے عثمان خواجہ کو زندگی کا ہم سفر چننے سے پہلے ایک اور بڑا فیصلہ کیا۔یچل نے عثمان سے شادی سے قبل اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا، اپنے اس ذاتی فیصلے سے قبل وہ کیتھولک عیسائی تھیں اور انہوں نے واضح کیا تھا کہ یہ ان کا اپنا ذاتی اور آزادانہ فیصلہ ہے، اس کے لیے عثمان خواجہ یا ان کے خاندان کی جانب سے کوئی دباؤ نہیں تھا۔
عثمان خواجہ اور ریچل ایک نجی تقریب میں 6 اپریل 2018 کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے جہاں ان کے خاندانوں نے شرکت کی اور ثقافتی اور روایتی انداز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔شادی کی تقریب سے قبل عثمان خواجہ اور ریچل نے اسلامی قواعد کے مطابق نکاح پڑھ لیا تھا اور نکاح کی تقریب 2017 میں ہوئی تھی، ریچل نکاح سے قبل ہی دائرہ اسلام میں داخل ہوگئی تھیں۔ریچل کے اس بڑے اقدام سے دونوں میاں بیوی کا رشتہ مزید گہرا ہوگیا اور دونوں کی جانب سے ایک دوسرے کے اقدار، ثقافت اور روایات کا دلی احترام کیا جاتا ہے۔
عثمان خواجہ اور ریچل کی دو پیاری سی ننھی پریاں ہیں، جن کے نام انہوں نے عائشہ راحیل اور عائلہ فوزیہ رکھا ہے اور ریچل سوشل میڈیا پر اکثر اپنی بچیوں اور عثمان کے ساتھ تصاویر شیئر کرتی رہتی ہیں اور بعض اوقات اپنی ساس اور سسر کی تصاویر بھی مداحوں کو دکھاتی ہیں۔ریچل نہ صرف اپنی بچیوں کی تربیت مکمل انداز سے کر رہی ہیں بلکہ وہ عثمان خواجہ کو سپورٹ کرنے کے لیے بھی اہم مواقع پر موجود ہوتی ہیں اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے حاضر ہوتی ہیں۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔