عتیقہ اوڈھوایک پاکستانی ٹیلی ویژن اور فلمی اداکارہ، ٹیلی ویژن میزبان ہیں جو زیادہ تر ٹیلی ویژن ڈراموں میں کام کرتی ہیں۔ عتیقہ اوڈھو نے انور مقصود کے ٹی وی سیریز سے فلمی دنیا میں قدم رکھا اور ڈراما ستارہ اور مہر النساء کے لیے مشہور ہو گئیں۔ عتیقہ اوڈھو نے دشت، نجات، ہرجائی اور ہم سفر جیسے ڈراموں میں کام کیا۔ اس کے بعد عتیقہ اوڈھو نے فلموں میں کام کیا، جن میں جو ڈر گیا وہ مر گیا، ممی اور مجھے چاند چاہیے شامل ہیں۔عتیقہ اوڈھو 12 فروری 1968ء کو پاکستان کے شہر کراچی میں ایک سندھی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ ان کے دادا جیکب آباد کے سردار تھے۔جب ان کی عمر محض 7 یا 8 سال تھی، تب ان کے والدین کے درمیان طلاق ہوگئی تھی۔جب وہ محض 19 برس کی ہوئیں تو ان کے والد 43 سال کی عمر میں کینسر کے باعث چل بسے اور والدہ نے ان کی بہتر پرورش کی۔ عتیقہ نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کی شروعات 1989ء میں ایک میک اپ آرٹسٹ اور ہیئراسٹائلسٹ کے طور پر کی تھی۔ کراچی میں مختلف اشتہاری ایجنسیوں میں میک اپ آرٹسٹ کی حیثیت سے کام کرنے کے دوران، عتیقہ اوڈھو نے 1993 میں اپنا پہلا ڈرامہ کیا۔عتیقہ اوڈھو شوکت خانم میموریل ہسپتال، فاطمید فاؤنڈیشن اور “ہمارا ملک، ہمارے لوگ” میں ایک سماجی کارکن کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں۔ عتیقہ اوڈھو پاکستان میں سرطان پستان سے متعلق آگاہی پر مبنی مہم کی سفیر بھی ہیں۔
عتیقہ اوڈھو نے اپنے کئیریر کے آغاز میں ہی شادی کر لی تھی لیکن یہ شادی جلدی طلاق پر ختم ہو گئی،پہلے شوہر سے ان کے دو بچے ہیں۔اس کے بعد ان کی دوسری شادی 16 سال کے طویل عرصے تک چلی لیکن اس باوجود ان کی طلاق ہوگئی۔دوسرے شوہر جاوید کے ساتھ ان کے اچھے تعلقات رہے، ان سے ایک بیٹی بھی ہے جب کہ ان کے درمیان خوش اسلوبی سے طلاق سر انجام پائی۔ دوسری طلاق کے کئی سال بعد ان کی ملاقات ثمر علی خان سے ہوئی، پھر انہوں نے ان سے تیسری شادی کرلی۔عتیقہ اوڈھو نے کہنا ہے کہ بیٹے نے انہیں ثمر علی خان کے ساتھ دیکھ کر انہیں مشورہ دیا کہ وہ اچھے مرد ہیں، ان سے شادی کرلیں۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ بیٹے کی جانب سے شادی کی بات کہنے پر وہ کچھ حیران بھی ہوئیں اور بیٹے کے مشورہ اور کہنے کے بعد ہی انہوں نے خود ثمر علی خان کو شادی کی پیش کش کی اور یوں انہوں نے زائد العمری میں تیسری بار شادی کی۔اداکارہ کی تیسری شادی کے نکاح کے وقت نواسی ان کی گود میں تھی جب کہ بیٹے، داماد اور شوہر کے بیٹے نے بطور گواہ نکاح نامے پر دستخط کیے تھے۔
عتیقہ اوڈھو دقیانوسی باتوں کی نہ پرواہ کرتے ہوئے آج ایک ایسی خود مختار عورت ہیں جس نے زندگی میں کئی ناکامیاں دیکھیں لیکن آج وہ اپنے خاندان کے ساتھ ایک خوشگوار زندگی گزار رہی ہیں اور ساتھ میں “اوڈھو کاسمیٹک” کمپنی کی مالک بھی ہیں۔انہوں نے زندگی کو روتے ہوئے گزارنے کے بجائے بہادری سے اس کا مقابلہ کیا اور اپنی ایک پہچان بنائی۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔