آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 پر پوری دنیا کے کرکٹ کے شائقین کی نظر ہے ۔اس بار کرکٹ شائقین اس ورلڈکپ کے لیے زیادہ پرجوش ہیں کیونکہ جو ایونٹ پہلے دس بارہ ٹیموں تک محدود تھا، اب اس میں بیس ٹیمیں شامل ہوں گی اور اگرچہ فٹبال کی مقبولیت کا مقابلہ ابھی کوسوں دور ہے مگر کرکٹ بہرحال دوسرا بڑا گلوبل کھیل بننے کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔پاکستان کا پہلا میچ ڈیلاس کے گرینڈ پریری اسٹیڈیم میں امریکا جیسی نو آموز ٹیم کے ساتھ تھا لیکن میچ میں امریکا نے پاکستان کو شکست دیکر بڑا اپ سیٹ کردیا اورمسلسل دو میچز میں کامیابی کے ساتھ امریکا کی ٹیم گروپ اے میں 4 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر براجمان ہے۔
امریکا نے ٹوس جیتا اور پاکستان کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی ۔پاکستان کی طرف سے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے اننگز کا آغاز کیا، لیکن یہ مقبول جوڑی اس میچ میں بڑی شراکت نہ بنا پائی اور 9 کے مجموعے پر محمد رضوان، سوربھ نیٹروالکر کی گیند پر سلپ پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔رضوان کے آؤٹ ہونے کے بعد محمد عثمان کریز پر آئے لیکن وہ بھی کپتان کا ساتھ نہ نبھا سکے اور 3 کے انفرادی اسکور پر نوستھش کینجیے کی وکٹ بن گئے۔چوتھے نمبرپر بیٹنگ کے لیے آنے والے فخر زمان جارحانہ انداز میں نظر آئے لیکن وہ بھی بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور 26 کے مجموعی اسکور پر 11 کے انفرادی اسکور کے بعد کیچ آؤٹ ہوگئے۔شاداب خان نے بابر اعظم کے ساتھ مل کر ٹیم کو سہارا دیا اور عمدہ شراکت قائم کی اور ٹیم کا اسکور 98 رنز بنایا، لیکن 40 رنز بنانے والے شاداب کی ہمت اس موقع پر جواب دے گئی اور وہ کینجیے کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔اس کے بعد کریز پر آنے والے اعظم خان اسکور میں کوئی اضافہ کیے بغیر ہی ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے اور یوں پاکستان کی آدھی ٹیم 98 رنز پر پویلین لوٹ چکی تھی ۔پاکستان کے چھٹے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی بابر اعظم تھے جنہوں نے 44 رنز کی عمدہ لیکن سست اننگز کھیلی۔افتخار احمد کی اننگز 18 کے انفرادی اسکور پر تمام ہوئی جس کے بعد اننگز کے آخری اوورز میں شاہین شاہ آفریدی کے 23 اور حارث رؤف کے 3 رنز کی ناقابل شکست اننگز نے پاکستان کو مناسب اسکور تک پہنچایا۔یوں پاکستان نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے۔امریکا کی جانب سے نوستھش کینجیے، سوربھ نیٹروالکر نے 2 جبکہ علی خان اور جسدیپ سنگھ نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
امریکا کے اوپنرز نے ہدف کے تعاقب میں 36 رنز کا آغاز فراہم کیا جس کے بعد پاکستان کو اسٹیون ٹیلر کی وکٹ کی صورت میں پہلی کامیابی ملی۔اس کے بعد آندریز گوس اور کپتان مونانک پٹیل نے شاندار بلے بازی کی اور ٹیم کا اسکور 104 تک پہنچایا، جس کے بعد گوس 35 رنز بناکر حارث رؤف کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔امریکا کی تیسری وکٹ کے لیے بھی پاکستان کو زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور شاندار 50 رنز بنانے والے مونانک پٹیل، محمد عامر کی وکٹ بن گئے۔ابتدائی طور پر ناقص باؤلنگ کے بعد اس موقع پر پاکستانی باؤلرز نے نپی تلی باؤلنگ کرائی اور اس کی جیت کے امکانات دکھائی دینے لگے۔تاہم دوسری جانب امریکی بلے باز بھی صبر و تحمل سے اسکور آگے بڑھاتے رہے اور میچ کو دلچسپ مرحلے میں داخل کرا دیا۔امریکا کو آخری اوور میں فتح کے لیے 15 رنز چاہیے لیکن وہ حارث رؤف کے اس اوور میں ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے 14 بنا سکی اور یوں میچ ٹائی ہوگیا۔امریکا نے مقرر اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے اور اس کے پہلے میچ کے ہیرو ایرون جونز 36 اور 14 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے سپر اوور محمد عامر نے کرایا جو مہنگا ثابت ہوا اور امریکا نے 18 رنز بنا کر پاکستان کو 19 رنز کا ہدف دیا۔سپر اوور میں ہدف کے تعاقب میں فخر زمان اور افتخار احمد پاکستان کی جانب سے بیٹنگ کے لیے آئے، لیکن افتخار احمد دوسری گیند پر چوکا لگانے کے بعد کیچ آؤٹ ہوگئے۔اس کے بعد شاداب خان کریز پر آئے اور وہ بھی فخر زمان کے ساتھ مل کر ٹیم کی نیا پار نہ لگا سکے اور پاکستان سپر اوور میں 13 رنز ہی بنا سکا۔یوں پہلا ورلڈ کپ کھیلنے والی امریکا کی نوآموز ٹیم نے پاکستان کو سپر اوور میں 5 رنز سے ہرا دیا اور ایونٹ میں مسلسل دوسری کامیابی حاصل کرکے پوائنٹس ٹیبل پر گروپ میں پہلی پوزیشن پر براجمان ہوگئی۔شاندار بلے بازی پر مونانک پٹیل کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹاکرا 9 جون بروز اتوار کو نیو یارک میں پاکستانی وقت کے مطابق ساڑھے آٹھ بجے ہوگا۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔