اس سال ہونے والی طلاقوں میں سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے بیٹے اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے نواسے جنید صفدرکی طلاق نے پوری قوم کو حیران کر دیا کیونکہ 2021 میں ہونے والی اس شادی کو ایک اہم شادی تصور کیا گیا تھا اور یہ ایسی شادی تھی جس نے بین الاقوامی توجہ حاصل کی تھی۔
جنید صفدراورعائشہ سیف کی یہ شادی میاں خاندان میں چند سال بعد ہونے والی خوشی کی بڑی تقریب تھی۔ جنید صفدر دسمبر 2021 میں قومی احتساب بیورو(نیب) کے سابق چیئرمین سیف الرحمٰن خان کی صاحبزادی عائشہ سیف خان سے رشتہ ازدواج میں بندھے تھے۔دونوں کی شادی کی تقریبات متعدد دن تک چلتی رہی تھیں، جن میں مریم نواز سمیت خاندان کے دیگر افراد کو بھی انتہائی خوشی سے دیکھا گیا تھا۔محمد جنید صفدر اور ان کی اہلیہ کے درمیان اختلافات کی خبریں میڈیا میں نہیں آئیں تھیں، تاہم کچھ دن سے سوشل میڈیا پر ان کی طلاق کی چہ مگوئیاں تھیں۔
جنید صفدر کا فیصلہ کن پیغام
جنید صفدر نے 12 اکتوبر کو چہ مگوئیوں کو ختم کرتے ہوئے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں طلاق کی تصدیق کی۔مریم نواز کے صاحبزادے نے مختصر انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ ان کی شادی طلاق پر ختم ہونے کی خبریں سچی ہیں۔انہوں نے مزید لکھا کہ طلاق ان کا ذاتی معاملہ ہے اور ساتھ ہی انہوں نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ ان کی شادی ختم ہونے سے متعلق خبریں دیتے وقت ان کی پرائیویسی کا خیال رکھیں۔محمد جنید صفدر نے امید کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ انہیں توقع ہے کہ طلاق کا فیصلہ ان کے لیے اور ان کی سابق اہلیہ کے لیے باعث سکون اور خوشی کا سبب بنے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ وہ مذکورہ معاملے پر مزید کوئی بات نہیں کرنا چاہتے اور ساتھ ہی انہوں نے سابق اہلیہ کی خیریت اور بہتری کی دعا بھی کی۔
جنید صفدر اور عائشہ سیف کے درمیان گزشتہ سال جون میں طلاق ہو گئی تھی۔ تمام قانونی طریقہ کار مکمل ہونے کے بعد شیڈول کے مطابق اعلان کیا گیا۔مبینہ طور پر عائشہ نے گزشتہ سال رمضان المبارک کے دوران قطر کے لیے روانگی سے قبل اسے آخری الوداع کہا تھا۔ باہمی طور پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ جب تک تمام قانونی کاغذات اور مطلوبہ عدت کو حتمی شکل نہیں دی جاتی اس وقت تک طلاق کو عام نہیں کیا جائے گا۔
عائشہ سیف کون تھیں؟
سیف الرحمان کی بیٹی عائشہ کی پیدائش اور پرورش قطر میں ہوئی جبکہ انہوں نے او،اے لیول کی تعلیم برطانوی پرائمری اینڈ سکینڈری اسکول سے حاصل کی۔اس کے بعد اعلیٰ تعلیم کیلئے عائشہ لندن روانہ ہو گئیں۔ جہاں انہیں مشہور یونیورسٹی کالج لندن میں پڑھنے کا موقع ملا اور یہاں سے انہوں نے بی ای این جی سول انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔اس کے علاوہ اب عائشہ سیف 1981 سے قطر میں قائم ریڈکو انٹرنیشنل میں بطور ڈائریکٹر اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہیں۔یہ قطر کی سب سے بڑی کمپنی ہے جس میں 20 ہزار سے بھی زائد ورکرز کام کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر رد عمل
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس حوالے سے بھرپور ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے۔ کسی نے طنزیہ تو کسی نے فکاہیہ پیغامات پوسٹ کیے۔ایک صارف نے کہا کہ ’اب مجھے احساس ہوا کہ وہ اپنی شادی کے دن صرف اداس گیت ہی کیوں گا رہے تھے‘۔جنید صفدر کو شادی ختم ہونے پر گلوکاری میں کیریئر بنانے کا ’مفت مشورہ‘ دیا بھی دیا گیا۔ایک صارف نے جیند کی والدہ مریم نواز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے لکھا، ’اب جب آپ کی شادی اور آپ کی طلاق کی باتیں سرخیوں میں ہیں تو آپ پرائویسی کی درخواست کر رہے ہیں۔ اپنی والدہ سے پوچھیں کہ کیا وہ جانتی ہے کہ پرائویسی کا کیا مطلب ہے، یہ مکافات عمل ہے۔‘اسی طرح سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عائشہ سیف کے نام سے انسٹا گرام اسٹوری شیئر ہو رہی ہے جس میں کہا گیا ہےاللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں فرمایا ہے کہ میاں بیوی کو اللہ نے ایک دوسرے کیلئے سکون بنایا ہے لیکن میری زندگی میں سکون نہیں ہے۔ حقیقت اسکے برعکس ہے یہ اکاؤنٹ عائشہ سیف کا حقیقت میں نہیں ہے بلکہ یہ ایک جعلی اکاؤنٹ ہے جس کو عائشہ سیف کے نام سے منسوب کیا جارہا ہے۔
بے شک طلاق ایک بہت نا پسندیدہ عمل ہے اور اس کی مذہبی،اخلاقی اور معاشرتی لحاظ سےمخالفت کی جاتی ہے لیکن پھر بھی یہ ایک ذاتی عمل ہے اور کوئی بھی دھوم دھام سے شادی اس لیے نہیں کرتا کہ کچھ مہینوں بعد طلاق ہو جائے اس لیے طلاق پر افسوس تو کیا جا سکتا ہے لیکن سوشل میڈیا پرطلاق سے متاثر افراد کو طعنے دینا کسی بھی لحاظ سے درست نہیں بلکہ سوچنا چاہیے کہ یہ کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہےاور ہمارے تبصرے کسی کی بھی زندگی کومزید مشکل بنا سکتے ہیں۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔