شادی کا رشتہ دنیا بھر میں ایک بہت اہم رشتہ ہے،یہ ہی رشتہ دنیا کی بقا کا باعث ہے لیکن کچھ عرصے سے جدید دنیا کے تقاضوں کے پیش نظر اس رشتے کے بنانے اور قائم رکھنے میں مشکلات کا سامنا دیکھا جا رہا ہے۔پہلے شادی ہونا مشکل کام بنا رہتا ہے اور پھرطلاق کا رجحان بہت شدت اختیار کر چکا ہے ایسے میں جدید دنیا کے مسائل کو دیکھتے ہوئے شادی کے فوائد پربات کرنا بہت ضروری ہے۔
طبی فوائد
ایک طبّی تحقیق کے مطابق، شادی شدہ افراد میں دل کے دورے کا خطرہ 65 فیصد تک کم ہو جاتا ہے جبکہ ایک تحقیق یہ بھی کہتی ہے کہ اگر آپ اپنی بیوی سے خوش ہیں تو کنوارے مرد کی نسبت آپ میں فالج کا خطرہ 64 فیصد تک کم ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ بھی چند دیگر فوائد ہیں جیسے ذہنی دباؤ میں کمی ہوتی ہے، مایوسی دور ہوتی ہے اور طویل عمر ملتی ہے۔
جرنل کینسر میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، سرطان کے مرض میں مبتلا شادی شدہ افراد ،غیر شادی شدہ افراد کی بہ نسبت طویل عمر پاتے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پہلے بھی ہو چکا ہے کہ شادی شدہ افراد سرطان میں مبتلا ہونے کے باوجود لمبے عرصے تک زندہ رہتے ہیں یا اسی وقت ان کی شادی ہوئی ہو جب ان میں سرطان کی تشخیص کی گئی تو وہ بھی کنوارے لوگوں کے بہ نسبت طویل عمر پاتے ہیں۔ اس کے علاوہ نارویجن انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ طلاق یافتہ اور زندگی بھر کنوارے رہنے والے افراد کے مقابلے میں طویل المعیاد عرصے تک شریک حیات کے ساتھ زندگی گزارنے والوں میں ڈیمینشیا کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ڈیمینشیا کے خطرے پر اثر انداز ہونے والے دیگر عناصر جیسے تعلیمی قابلیت اور طرز زندگی کی عادات کو مدنظر رکھنے پر بھی شریک حیات کا طویل المعیاد ساتھ دماغی صحت کو امراض سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ طلاق یافتہ اور کنوارے افراد میں ڈیمینشیا کی تشخیص کا امکان بالترتیب 50 اور 73 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
ذہنی تنائو میں کمی
شکاگو یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق شادی کے بندھن میں بندھ جانا لوگوں کے اندر ذہنی تناﺅ یا مایوسی کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کردیتا ہے۔ تحقیق کے مطابق طویل المعیاد تعلق ان ہارمونز میں تبدیلی لاتا ہے جو تناﺅ کا باعث بنتے ہیں۔ محققین کے مطابق اگرچہ شادی کے بعد کی زندگی تناﺅ سے بھرپور ہوتی ہے مگر شادی شدہ افراد کے لیے اپنی زندگیوں کے دیگر مسائل پر قابو پانا کافی حد تک آسان ہوتا ہے۔
شادی شدہ افراد زیادہ مطمئن ہوتے ہیں
بہت سارے لوگ اپنی شادی کے بعد اطمینان محسوس کرتے ہیں جب کہ کچھ لوگ کنوارے رہ کر خود کو مطمئن سمجھتے ہیں تاہم اب ایک تحقیق نے اس حوالے سے اصل حقائق بتادیے ہیں۔برطانیہ میں “جرنل آف ہیپّینیس اسٹڈیز” میں شادی شدہ افراد یا کنواروں کے مطمئن ہونے کے حوالے سے تحقیق شائع ہوئی جس میں 19 سال پر محیط عرصے پر 30 ہزارافراد سے متعلق معلومات کا جائزہ لیا گیا۔ تحقیق کے لیے شوہر اور بیوی کے تعلق اور ان کے درمیان دوستی کے مفہوم کا مطالعہ کیا گیا۔تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ شادی شدہ افراد زندگی میں زیادہ پُراعتماد ہوتے ہیں، اور زیادہ خوش وخرم و اطمینان بخش زندگی گزرتے ہیں جبکہ یہ سلسلہ بڑھاپے تک جاری رہتا ہے۔
دوسری جانب غیرشادی شدہ افراد زندگی میں مطمئن زندگی نہیں گزارتے اورمشکلات کا شکار رہتے ہیں۔ یہ افراد سماجی معاملات کے حوالے سے بہت کچھ کرتے ہیں تاہم انہیں بہت سے امور میں معاشرتی دباؤ کا سامنا رہتا ہے۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ وہ افراد جو شادی کی خواہش بھی نہیں رکھتے ہیں تو بھی وہ لوگوں کی جانب سے اصرارکے سبب کسی نہ کسی درجے میں بگڑے مزاج کے حامل ہوں گے۔
احساس ذمہ داری
شادی صرف منہ سے کسی کو قبول کرنے کا نام نہیں بلکہ بیوی یا شوہر ہونے کا مطلب ہے کہ آپ نے ساری عمر کے لیے کسی انسان کے ساتھ رہنے کا ارادہ کیا ہے اور اس کا ساتھ دینے کا عہد کیا ہوتا ہے،مشکل حالات ہوں یا خوشی کا موقع دونوں کو اپنے کردار کو سمجھتے ہوئے اپنے ساتھی کی زندگی میں کردار ادا کرنا ہوتا ہے اور کردار ادا کرنے کے لیے اپنی ذمہ داری کو اچھی طرح ادا کرنا ہوتا ہے جس سے دونوں میں احساس ذمہ داری پیدا ہوتا ہے۔
رشتوں کی اہمیت
شادی ایک رشتہ ہوتا ہے جس کے بننے کے بعد خاندانی نظام کی ابتداء ہوتی ہے۔ایک لڑکا اور لڑکی ماں اور باپ بن جاتے ہیں،پھر وہ ہی لڑکا لڑکی ایک دم سے کئی رشتوں میں منسلک ہوجاتے ہیں جو انہیں شادی سے پہلے نہیں ملے ہوتے۔یہ رشتے اور ان سے لگائو خاندانی نظام کو مزید مضبوط بناتا ہے۔
معاشی فوائد
شادی کے بعد جب دو افراد ایک جگہ زندگی گزارنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو وہ ایک دوسرے کے لیے کئی طرح کے فوائد کا باعث بنتے ہیں جن میں سے ایک معاشی فائدہ بھی ہے۔عام طور پرمشرقی معاشروں میں آدمی خاندان کی معاشی ضروریات پوری کرنے کے ذمہ دار ہوتے ہیں لیکن بیویاں بھی اپنا پورا کردار ادا کرتی ہیں۔بیویاں گھر پررہ کرصرف گھر سنبھالیں یا جدید معاشرے کی ضروریات کی پیش نظر اپنے شوہر کے شانہ بشانہ کام کریں وہ ہر طرح اپنے شوہر اور گھر کو سپورٹ کرتی ہیں اور گھر کی خوشحالی کا باعث بنتی ہیں اور اس طرح بہتر طرز زندگی کا آغاز ہوتا ہے۔
دنیا میں پہلا بننے والا رشتہ شادی کا رشتہ تھا اور ہم یہیں سےاس رشتے کی اہمیت کو سمجھ سکتے ہیں ۔باقی سب رشتوں کی بنیاد اسی رشتے پر ہی ہے،توجب یہ رشتہ مضبوط ہو گا تو باقی خاندانی نظام بھی بہتر ہو گا اور ایک خوشحال گھر ایک خوشحال معاشرے کی بنیاد بھی ہوتا ہے اس لیے بہت ضروری ہے کہ اس رشتے کی اہمیت کو سمجھا جائے اور اس کے راستے میں آنے والے مسائل کاآسان حل نکالا جائے،جس طرح پاکستان میں 22 ملین افراد کنوارے ہیں اور اس مسئلے کے حل کے لیے رشتہ ایپس جیسے”دل کا رشتہ” ایپ اب اپنا بہترین کردار ادا کرتے ہوئے لوگوں کی ان کی پسند کے مطابق شادیاں کروا رہی ہیں اور معاشرے کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔