شادی کے مقدس رشتے کی اہمیت ہم اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ شادی ہی ایسا رشتہ ہے جو دنیا کے انسانوں میں بننے والا پہلا رشتہ ہے۔اس رشتے کے آغازکے بعد ہی ماں باپ،بہن بھائی اور دوسرے رشتے وجود میں آئےیعنی باقی سب بننے والے رشتوں کی بنیاد شادی کا رشتہ ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس رشتے کی اہمیت کم سے کم تر ہوتی جا رہی ہے۔جو لوگ اسے طلاق کی صورت میں ختم کرتے ہیں ان کے پاس اس کی کئی وجوہات ہوتی ہیں،یہ وجوہات جسمانی،ذہنی،اخلاقی،معاشرتی اور معاشی ہر قسم کی ہو سکتی ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ نئی سےنئی وجوہات سامنے آ رہی ہیں۔
یہ دور ٹیکنالوجی کا دور تو جہاں ٹیکنالوجی ہماری زندگی میں بہت سی مثبت تبدیلیاں لے کر آئی ہے اور ہماری زندگی بہتر سے بہتر کر دی ہے وہیں اس کے کچھ منفی اثرات بھی سامنے آرہے ہیں اور ایک اہم منفی اثر ازواجی زندگی میں نظر آ رہا ہے جہاں موبائل میاں بیوی کے تعلقات خراب کرنے کے ساتھ طلاق کی اہم وجہ بنتا جا رہا ہے۔
کئی ممالک ایسے ہیں جہاں باقاعدہ موبائل کے بارے میں قوانین بھی بن چکے ہیں اور میاں بیوی کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے موبائل فون کو بغیر اجازت چیک نہیں کر سکتے کیونکہ اس طرح غلط فہمیاں پیدا ہوتی ہیں جس سے تعلقات خراب ہوتے ہیں۔سعودی عرب میں بیوی کے موبائل کی تلاشی لینا جرم ہے،تلاشی لینے پر ایک برس قید اور پانچ لاکھ ریال کی سزا ہو سکتی ہے۔پھر ایسی خبریں بھی عام ہیں جب بیوی یا شوہر کے موبائل اور سمارٹ آلات کے بہت زیادہ استعمال کی وجہ اور عدم توجہی کی وجہ سے بات طلاق تک پہنچ گئی کیونکہ شادی ایک ایسا تعلق ہے جس کو اچھی طرح نبھانے کے لیے دونوں افراد کو ایک دوسرے کو وقت اور توجہ دینی پڑتی ہے اور یہ ہی وقت جب آپ سمارٹ آلات کو دیں گے تو ظاہر ہے جھگڑیں تو ہوں گے اور جب زیادہ نا قابل برداشت حالات ہو جائیں تو بات طلاق تک بھی پہنچ جاتی ہے۔اسی طرح ہمارے گھروں میں موبائل کیونکہ فوری اطلاع دینے کا سب سے اہم ذریعہ ہے تو آپ ہر دوسرے شوہر سے یہ شکایت سن سکتے ہیں کہ ہمارے گھریلو اور ازواجی معاملات کی ایک ایک خبر بیوی کے گھر والوں تک ضرور پہنچتی ہے جس کا اثر دونوں کے رشتے پر پڑتا ہے اور گھر کا ماحول خراب ہوتا ہے ،اس طرح میاں بیوی کی پرائیویسی پر بھی اثر پڑتا ہے اور ان کے رشتے کے آپسی اعتماد کو بھی ٹھیس پہنچتی ہے۔
سدباب
ٹیکنالوجی کے استعمال نے انسان کو ہمیشہ اپنے مسائل حل کرنے میں مدد فراہم کی ہے اور انسان کی زندگی کوآسان سے آسان تر بنایا ہے،اب یہ ہم پر ہے کہ ہم اس کے بے جا استعمال سے اپنی زندگیوں کو متاثر نہ کریں۔یہاں آپ کے لیے چند مشورے ہیں جن کے ذریعے آپ جدید ٹیکنالوجی کے اپنی زندگی پر منفی اثرات کو کم سے کم کر سکتے ہیں۔
ہماری زندگیوں میں جہاں روپے پیسے اور دوسری اشیا کی اہمیت ہے وہیں وقت کی ان سب سے زیادہ اہمیت ہے اور موبائل ،سمارٹ آلات اس وقت ہمارے وقت کا سب سے زیادہ ضیاع کر رہے ہیں اس لیے کوشش کریں کہ صرف ضرورت کے تحت ان کو استعمال کریں۔
آفس یا کام کے بعد اگر فیملی اور بچوں کو مناسب وقت نہ دیا جائے تو خاندانی زندگی بے رنگ ہو جاتی ہیں اس لیے بہت ضروری ہے کہ ہم جدید آلات کا استعمال کم سے کم کریں کیونکہ بڑے ہوں یا چھوٹے اگر ان کا بے جا استعمال کیا جائے تو یہ سب کی زندگیوں کو متاثر کرتے ہیں ۔
کچھ معاملات گھر تک محدود رکھے جائیں کیونکہ باتیں پھیلانے سے آپ کے معاملات دوسروں کے ہاتھ میں چلے جاتیں ہیں اور دوسرے لوگ جو شک آ پ کے ماں باپ اور بہن بھائی ہی کیوں نہ ہوں وہ آپکے معاملات اس طریقے سے نہیں سمجھ سکتے جس طرح آپ دونوں خود سمجھ کر اپنے معاملات بہتر کر سکتے ہیں۔اس لیے کوشش کریں کہ ایک دوسرے کی پرائیویسی کا خیال رکھیں۔
جدید آلات کا استعمال بیڈ روم سے باہر تک رکھیں۔ جب اآپ اپنے خاندان کے ساتھ ہوں تو ان سے بات کریں اور زیادہ سے زیادہ وقت اپنے خاندان کو دیں۔
بیوی ہو یا شوہر ہو دونوں کوشش کریں کہ اپنے معاملات دوسروں کے ہاتھ میں نہ جانے دیں اور پل پل کی خبریں دوسروں تک نہ پہنچائیں کیونکہ پھر بات اتنی ہو گی نہیں جتنی بن جائے گی۔
اسی طرح خواتین بھی موبائل کو زیادہ وقت دینے کے بجائے اپنے گھر اور بچوں کو توجہ دیں اس طرح گھر کا ماحول خوشگوار ہو گا اور بچوں پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔