جیسے جیسے ٹیکنالوجی ترقی کرتی جا رہی ہے طویل فاصلاتی تعلقات کا رواج بڑھتا جا رہا ہے۔اپنے پیاروں سے دوری ایک مشکل بات ہے اور تعلقات بحال رکھنا بہت مشکل ہو جاتا ہے جبکہ اگر مناسب حکمت عملی اپنائی جائے تو ایسے تعلقات کو مضبوط بھی کیا جا سکتا ہے۔اس بلاگ پوسٹ میں ہم طویل فاصلاتی تعلقات کی اقسام،ان کے فائدے اور مسائل کے علاوہ اس بات کو بھی زیر بحث لائیں گے کہ ایسے تعلقات جن میں آپ اپنے پیاروں سے دور ہوں ایسے میں کیسے دوریوں کے باوجود اپنے تعلق کو مضبوط بنایا جائے؟
طویل فاصلاتی تعلقات کی اقسام
طویل فاصلاتی تعلقات کی کئی اقسام ہیں اور کئی وجوہات ہیں جن کی بنا پر ہم یہ تقسیم کر سکتے ہیں جیسے کچھ جوڑے ایک دوسرے سے کچھ عرصے کے لیے الگ ہوتے ہیں جبکہ کچھ مسلسل طویل دوری پر ہوتے ہیں اور ان ہی حالات میں اپنے تعلق کو بنھانے کی کو شش کرتے ہیں۔
جوڑے ایک دوسرے کے ساتھ جن ذرائع کو استعمال کر کے تعلق میں جڑے ہوئے ہیں ان ذرائع کی بنیاد پر ہم انھیں مختلف اقسام میں بانٹ سکتے ہیں۔کچھ جوڑے ایک دوسرے کے ساتھ میسجنگ اور فون کالز کے ذریعے رابطے میں رہتے ہیں جبکہ کچھ ویڈیو چیٹس کا استعمال کرتے ہیں۔
مختصراًدوری پر رہتے ہوئے تعلقات نبھانے کے مختلف طریقے آ پ کو اس بات میں مدد کر سکتے ہیں کہ آپ اگر ایسا تعلق نبھانا چاہتے ہیں تو کیا طریقے میسر ہیں اور کونسا طریقہ کتنا زیادہ مدد گار ہے۔
طویل فاصلاتی تعلق کے فائدے اور مسائل
طویل فاصلاتی تعلقات مشکل ہو سکتے ہیں لیکن ان کے کچھ فائدے بھی ہیں۔سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ آپ اپنے ساتھی سے دور رہتے ہوئے بغیر کسی مداخلت کے اپنے مقاصد کے لیے کوشش کر سکتے ہیں اور یوں تھوڑی جدائی کے بعد ایک بڑی کامیاب سے لطف اندز ہو سکتے ہیں۔
دوسری طرف ایسے تعلقات کو نبھانا مشکل بھی بہت ہوتا ہے کیونکہ دور رہ کر تعلق نبھانا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔کسی بھی مضبوط تعلق میں جسمانی لمس بہت اہمیت رکھتا ہے اور اس کے بغیر تعلق نبھانا واقعی میں ایک چیلنج ہے۔
اس تعلق کا ایک اورنقصان ایک دوسرے کی زندگی میں اہم مواقع کو مس کرنا ہے ایسے میں ایک فرد میں اداسی،تنہائی کا شکار ہو جاتا ہے، یہاں تک کہ حسد کے جذبات امڈ آتے ہیں اور پیچھے رہ جانے والے احساسات الگ مسائل پیدا کرتے ہیں۔
تاہم دوری پر مبنی تعلق دونوں طرف کے افراد کو بہت کچھ سیکھا تا ہے،وہ زیادہ خودمختار ہو جاتے ہیں اور یہ بھی اندازہ ہو جاتا ہے کہ ان کا تعلق کتنا مضبوط ہے۔
کسی بھی فرد کی زندگی کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے دوری پر مبنی تعلق استوار کیا جا سکتا ہے لیکن اس کو بنا کر رکھنا ہی اصل کام ہے کیونکہ اس کے لیے بہت سارا صبر اور دل میں بہت زیادہ محبت درکار ہوتا ہے۔
طویل فاصلاتی تعلق کو کیسے مضبوط رکھا جائے
ایسے تعلق کو نبھانا مشکل ضرور ہوتا ہے لیکن یہ آپ کے تعلق کا اختتام نہیں ہوتا،تھوڑی سی کوشش اور لگن کے ساتھ اس تعلق کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔ایسے تعلقات کو استوار رکھنے کا سب سے اہم طریقہ بات چیت ہے،یہ بات چیت فون کالز اورمیسج کے ذریعے بھی کی جا سکتی ہے اور ویڈیو چیٹ کے ذریعے بھی۔اگرچہ یہ طریقہ کار اتنے تسلی بخش نہیں لیکن پھر بھی اگر آپ ایک دوسرے سے دور ہیں اور اپنا تعلق بنھانا چاہتے ہیں تو بہت اہم ہیں۔
اپنے تعلق میں جذبات کو جگائے رکھنے کا ایک اور طریقہ اپنے مشترکہ شوق اورترجیحات پر کام کرنا بھی ہے۔اگر آپ ایک شہر میں نہیں رہتے پھر بھی آپ ایک آن لائن بک کلب جوائن کر سکتے ہیں اسی طرح جب ایک دوسرے سے ویڈیو چیٹ پر بات کر رہے ہوں تو کوئی آن لائن فلم بھی دیکھی جا سکتی ہے۔
جب کوئی جوڑا الگ رہ رہا ہو تو بہت ضروری ہے کہ وہ اس دوران مثبت سوچ اپنائے کیونکہ ایسا تعلق جس میں دوری ہو اس میں یک دوسرے پر زیادہ اعتبار کرنا پڑتا ہے اور اپنے تعلق کی اہمیت کو سمجھنا پڑتا ہے۔
کوشش ہونی چاہیے کہ جتنا ہو سکے ایک دوسرے سے ملنے کے مواقع تلاش کیے جائیں تاکہ تعلق میں جسمانی لمس کی جو کمی ہے اسے مل کر دور کیا جا سکے۔مختصراً تعلقات میں دوری آپ سے تقاضا کرتی ہے کہ آپ ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ مضبوط جذباتی تعلق بنانے کی کوشش کریں اور اس کے لیے ایک دوسرے سے بات کریں،ایک دوسرے کا خیال رکھیں،مشترکہ خیالات کے لیے کوشش کی جائے اور جتنا ہو سکے ایک دوسرے سے بلمشافہ ملنے کی کوشش کی جائے۔
دور رہ کر تعلق بنائے رکنا مشکل کام ضرور ہے لیکن یہ ناممکن نہیں ہے۔یہ یاد رکھنا بہت ضروری ہے کہ ہر جوڑے کا تعلق نبھانے کا طریقہ کار مختلف ہوتا ہے،ایک مشورہ کسی جوڑے کے لیے کار گر ہوتا ہے تو ضروری نہیں کہ وہ دوسرے کے لیے بھی کارآمد ہو۔آپ ایک شہر میں رہ رہے ہوں یا دور رہ رہے ہوں دونوں طرح بات چیت،اعتبار اور پیار محبت کے جذبات تعلق نبھانے کے لیے اہم عناصر ہیں۔
یاد رکھیں کہ دوری کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کے تعلق کا اختتام ہو گیا بلکہ یہ آپ کو موقع فراہم کرتا ہے کہ آپ اپنے تعلق کو مزید مضبوط سے مضبوط تر بنائیں اور یہ ہی وقت اپنی محبت ثابت کرنے کا ہوتا ہے
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔