پاکستانی کلچر میں شادی کے رشتے کی بہت زیادہ اہمیت ہے اور ایک مخصوص عمر تک اس بندھن میں بندھ جانے کے لیے معاشرتی دباؤ بھی بہت زیادہ ہوتا ہے۔شادی صرف دو لوگوں کا ملاپ نہیں ہوتا بلکہ یہ ایک مقدس فریضہ ہے جس کی معاشرتی،ثقافتی اور جذباتی اہمیت بہت زیادہ ہے۔
بہت سے خاندانوں میں یہ سوچ پائی جاتی ہے کہ جب تک آدمی معاشی طور پر خوشحال نہ ہو اس کی شادی نہ کی جائے۔یہ سوچ بہت سے نو جوانوں میں نا امیدی پیدا کرتی ہے کیونکہ وہ وہ سمجھنے لگتے ہیں کہ شاید وہ لوگوں کی امیدوں پر پورا نہیں اتر رہے۔
ایک اچھا رشتہ نہ ملنا خواتین کے لیے بھی ایک پریشان کن صورت حال ہوتی ہے اور جس کا نتیجہ لیٹ میرج ہوتی ہے۔ہمارے معاشرے میں بعض لوگ رشتہ ڈھونڈتے ہوئے اپنی توقعات بہت زیادہ رکھتے ہیں،وہ ایک ہی وقت میں ایک اچھا خاندان،اعلیٰ تعلیم،اچھا بینک بیلنس اور بہت کچھ چاہ رہے ہوتے ہیں اور یہ سب توقعات رشتہ نہ ملنے کی وجہ ہوتی ہیں۔خواتین کے لیے یہ معاملات مزید پیچیدہ ہو جاتے ہیں کیونکہ معاشرے میں ان کے کردار کے پیش نظر ان پر بہت دباؤ ہوتا ہے کہ ایک خاص عمر سے پہلے ان کی شادی ہو جائے۔ان سب حالات میں انھیں اپنی خواہشات اور معاشرتی دباؤ میں سے ایک کو چننا پڑتا ہے۔
دوسرے جنوبی ایشائی معاشروں کی طرح پاکستان میں بھی عمر،ذات،رنگ نسل،تعلیم اور بہت سی دیگر وجوہات کی بناء پر رشتوں کا انکار کر دیا جاتا ہے جو کہ صحیح عمر میں شادی نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔معاشرے کی مجموعی حالت بہتر کرنے کے لیے بہت ضروری ہے کہ لوگ ان پرانے خیالات سے نکلیں اور ایک انسان میں بلاوجہ کے نقص نکالنے کے بجائے اس کی شخصی خصوصیات کو اہمیت دیں۔
وہ لوگ جو لیٹ شادی کے مسئلے کا سامنا کر رہے ہیں ان کو یہ جان لینا چاہیے کہ اس میں ان کا قصور نہیں ہے بلکہ یہ لوگوں کی سوچ کا قصور ہے جو ایک انسان میں تمام خصوصیات چاہتے ہیں جن کا اس کی اپنی ذات سے تعلق بھی نہیں ہوتا۔رشتہ دیکھتے وقت ادھر اُدھر کی باتوں کو دیکھنے کے بجائے کسی بھی انسان کی ذاتی خصو صیات کو دیکھنا ضروری ہوتا ہے اوراس سلسلے میں خاندان،دوست یا کسی ماہر کی مدد اور مشورہ لیا جا سکتا ہے۔
مختصراً پاکستان میں دیر سے شادی کا مسئلہ بہت گھمبیر شکل اختیار کر چکا ہے اور یہ اتنا پیچیدہ ہو چکا ہے کہ اس کا کوئی مشترکہ حل نکالنا بہت ضروری ہو گیا ہے۔ہمیں ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینے کی ضرورت ہے جس میں خاندانی اقدار کے ساتھ ساتھ انفرادی ترجیحات کو بھی اہمیت دی جائے۔
”دل کا رشتہ“ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں ایک اچھا رشتہ ڈھونڈنے کے مسائل پر قابو پانے کی کوشش کی گئی۔یہاں وہ لوگ جو اچھا رشتہ نہ ملنے کے مسئلے سے دو چار ہیں انھیں یہاں لاکھوں رشتے ملیں گے اور وہ بھی ایک کلک پر۔”دل کا رشتہ“ ایپ نے آن لائن رشتے کروانے میں اپنا ایک نام بنایا ہے اوراس پر صارفین کے اعتماد کی وجہ سے اب پاکستانی پوری دنیا سے اچھے رشتے ڈھونڈ سکتے ہیں۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔