کیا آپ شادی کے بندھن میں بندھنے جارہے ہیں؟تو کیا آپ ہجری کلینڈر کے مطابق شادی کی تاریخ رکھنے جا رہے ہیں؟اسلامی قمری کلینڈر میں بہت سے ایسے مہینے ہیں جو شادی کرنے کے لیے مبارک سمجھے جاتے ہیں۔اس پوسٹ میں ہم معلوم کرنے کو شش کریں گے کہ کونسے اسلامی سال شادی کرنے کے لیے بہترین ہیں،ہم جاننے کی کوشش کریں گے کہ ان مہینوں کی علامتی اور ثقافتی لحاظ سے کیا اہمیت ہے،آپ ایک دیندار مسلمان ہیں یا صرف اسلام کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں دونوں طرح سے ماہرین کی رائے آپ کے لیے اہمیت رکھے گی۔
جس طرح مسلمان ہجری کلینڈر کو چھٹیوں اوراسلامی تہواروں کے بارے میں جاننے کے لیے استعمال کرتے ہیں،اسی طرح رمضان اور عید الفطر کے بارے میں جاننے کے لیے ہجری کلینڈر کا استعمال کیا جاتا ہے اورمکہ میں حج کن دنوں میں ہو گا وغیرہ وغیرہ۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کون سا اسلامی سال شادی کرنے کے لیے بہترین ہے اور کونسا اسلامی سال شادی کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اسلام مسلمانوں کو کسی بھی مہینے میں شادی کرنے سے نہیں روکتا اور نہ ہی کسی ہجری سال کے لیے مسلمانوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس مہینے میں شادی کریں۔
پھر بھی پاکستان اور پوری دنیا میں بہت سے مسلمان محرم،صفر حتیٰ کہ رمضان کے مہینے میں بھی شادی نہیں کرتے جبکہ حقیقت میں کسی مہینے کے بارے میں کوئی ایسی پابندی نہیں۔
محرم یا صفر کے مہینے میں شادی کی ممانعت کے بارے میں کوئی اسلامی تعلیمات موجود نہیں۔اسلامک سو سائٹی آف نارتھ امریکہ کے سابق صدرڈاکٹر مزمل ایچ۔صدیقی کے مطابق۔
محرم یا صفر کے مہینے میں شادی یا شادی سے، متعلق کوئی تقریب کرنے میں کوئی حرج نہیں،تمام دن اللہ کے ہیں اور مسلمانوں کو سال کے کچھ مہینوں کے بارے غلط خیالات نہیں رکھنے چاہیں۔
ایک اور نومور سکالر شیخ محمد اقبال ندوی جو ڈائریکٹر اور امام ہیں الفلاح اسلامک سنٹر انٹوریو کینیڈا کے مطابق
مسلمانوں کو کسی بھی سال،مہینے،دن یا گھنٹے کے بارے میں خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں
شریعت میں صفر،محرم یا سال کے کسی بھی مہینے میں شادی کرنے سے نہیں روکا گیا
کوئی بھی ایسی افواہ جس کے مطابق صفر یا محرم مسلمانوں کے لیے بری قسمت یامسائل لاتا ہے اس کی کوئی بنیاد نہیں
جب کسی نے حضرت عائشہ سے معلوم کیا کہ کیا صفر کے مہینے میں شادی کرنا بدقسمتی کو لاتا ہے تو ان کا جواب تھا کہ’حضرت محمدؐسے ان کی شادی صفر کے مہینے میں ہوئی اور ان سے بڑھ کر کوئی خوش قسمت نہیں کیونکہ ان کی شادی اللہ کے پیغمبر کے ساتھ ہوئی‘۔
مختصراًہجری سال کاہر مہینہ شادی کرنے کے لیے بہترین ہے۔یہ تمام سال اپنے اندر رحمتیں اور برکتیں رکھے ہوئے ہیں اور ان تمام میں شادی کرنا باعث رحمت ہے۔شادی کی تاریخ کے بارے میں کوئی مستند بات موجود نہیں کہ کچھ میں شادی کرنا باعث رحمت ہے اور کچھ میں نہیں،شادی خود ایک رحمت ہے اور ہجری کلینڈر کے کسی بھی مہینے میں شادی کرنا اس کی رحمت کو کم نہیں کرتا۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔