ہفتے کے دن لاہور ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کی جانب سے ایک خاتون کو سیکرٹری مقرر کیا گیا۔1893سے اب تک پہلی دفعہ ہوا کہ آرگنائزیشن میں ایک خاتون سیکرٹری نامزد ہوئیں۔
لاہور ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے2023-2024کے الیکشن میں صباحت رضوی نے اپنے دو مرد مخالفین کو شکست دی اور 4,310ووٹ حاصل کر کے سیکرٹری مقرر ہو گئیں۔یہ بار کی تاریخ میں پہلی بارایسا ہوا ہے کہ ایک خاتون آگے آئیں ہیں۔
وکلاء نے اپنی وابستگیوں کے باوجود انھیں سپورٹ کیا جبکہ وہ ایک آزاد گروپ سے تھیں (جو عاصمہ جہانگیر گروپ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے)۔
اسی طرح بار نے ربیعہ باجوہ کو نائب صدر کے طور پر چنا اور یہ بھی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ دو خواتین کو بطور نمائندہ چنا گیا۔
ربیعہ باجوہ حامد خان کے پروفیشنل گروپ کی نمایاں رہنماؤں میں ہیں جنھوں نے پانچ مرد مخالفین کو 3,590ووٹ لے کر شکست دی۔وہ بار کے خزانچی کے طور پر بھی مقرر ہوئیں۔
یہ بہت حوصلہ افزاء بات ہے کہ مردوں کے معاشرے میں کس طرح دو خواتین نے کوشش سے اپنا مقام بنایا۔صباحت رضوی اور ربیعہ باجوہ نے ثابت کیا صنفی امتیاز کی پرواہ نہ کرتے ہوئے آپ کس طرح معاشرے میں اپنا بہترین کردار ادا کر سکتے ہیں۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔