شادی دو افرادکے درمیان قائم ایک مقدس رشتہ ہے لیکن بہت سے افراد کے لیے یہ رشتہ زندگی کی سب سے بڑی پریشانی بن جاتا ہے۔ایسا کیوں ہوتا ہے اور اس کی کیا وجوہات ہیں ان سب پر ہم اس تحریر میں روشنی ڈالیں گے۔
ایک نا خوشگوار تعلق کی سب سے بڑی وجہ میاں بیوی کے درمیان بات چیت کی کمی اور ایک دوسرے کو نہ سمجھنا ہے اور اگر دونوں کے درمیان رہنے سہنے کا فرق بھی ہو توحالات مزید خراب ہو جاتے ہیں اور ایک دوسرے کی بات کو سمجھنا مزید مشکل ہو جاتا ہے جس کے بعد لڑائی جھگڑے بڑھتے ہیں۔جب تک میاں بیوی ایک دوسرے کی بات صحیح طرح نہیں سمجھیں گے یہ مسئلہ بڑھتا ہی جاتا ہے اور حالات مزید خراب ہو جاتے ہیں۔اس قسم کے مسائل سے نبٹنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ کسی قریبی رشتے اور ماہر نفسیات سے بھی مدد لیں تاکہ اپنی شادی شدہ زندگی کے مسائل کو کم کر سکیں۔
:نا خوشگوار تعلقات کی وجو ہات
نا خوشگوار تعلقات کی وجوہات ذاتی بھی ہو سکتی ہیں اور معاشرے میں پائی جانے والی روایات بھی اسکی ذمہ دارہو سکتی ہیں۔اگر ان کا حل نہ نکالا جائے تو یہ ہی تعلقات خوشی دینے کے بجائے زندگی بھر کے دکھ کا سبب بن جاتے ہیں۔میاں بیوی کا ایک دوسرے کو بات نہ سمجھا پانا اس ایک ایک اہم وجہ ہے۔جو لوگ اپنی بات نہیں سمجھا پاتے ان کے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہو جاتی ہیں جو آخر تعلق کے خاتمے کا باعث بن جاتی ہیں۔
میاں بیوی کے تعلق میں سب سے اہم بات ان کا ایک دوسرے پر اعتبار کرناہے یا یوں کہیں تو غلط نہ ہو گا کہ اسی ستون پر پوری عمارت کی بنیاد قائم ہوتی ہے اگر یہ کمزور ہو تو پھر یہ تعلق قائم نہیں رہ سکتابے اعتباری مزید مسائل اور منفی سوچ کو جنم دیتی ہے جس کا انجام طلاق یا خلع جیسے نا خوشگوار واقعہ پر ہوتا ہے۔
میاں بیوی جب ایک دوسرے سے ضرورت سے زیادہ امیدیں باندھ لیتے ہیں اور جب یہ امیدیں پوری نہیں ہوتیں تو یہ اداسی اور ڈپریشن میں بدل جاتی ہیں اور ان کے لیے ایک دوسرے کو خوش رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
:نا خوشگوار تعلقات کے اثرات
ناخوشگوار تعلقات اپنے ساتھ تباہی لے کر آتے ہیں۔یہ ذہنی اور جسمانی ہر طرح سے افراد کو متاثر کرتے ہیں۔ہر وقت کے لڑائی جھگڑے نفسیاتی مسائل جیسے بے سکونی اور ڈپریشن کو جنم دیتے ہیں اور یہ سب اتنی انتہا کو پہنچ جاتا ہے جس کا نتیجہ خود کشی کی صورت میں نکلتا ہے۔
شادی شدہ زندگی میں پائی جانے والی بے سکونی سے کئی طریقوں سے نکلا جا سکتا ہے لیکن سب سے اہم ہے کہ کسی ماہر ڈاکٹر سے بات کی جائے جو بات چیت اور تھراپی کے ذریعے آپکو ان حالات سے نکال کر زندگی میں دوبارہ لا سکے۔خاموشی سے حالات کا شکار بننے کے بجائے حالات کا مقابلہ کریں۔
نا خوشگوار حالات کو بہتر کس طرح بنایا جائے؟
ان سب حالات سے نکلنا مشکل تو ہے لیکن اگر ہمت کی جائے تو سب ممکن ہو جاتا ہے۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ اپنے ساتھی کی بات کو سمجھیں۔ایک دوسرے کے ساتھ اچھا وقت گزاریں،ایک دوسرے کو زیادہ سے زیادہ سمجھنے کی کوشش کریں،اگر آپکی شخصیات ایک دوسرے سے بہت مختلف ہیں تو اس فرق کا بھی احترام کریں کیونکہ خدا نے ہر انسان کو ایک خاص فطرت کے ساتھ پیدا کیا ہے۔جہاں ممکن ہو سکے باہمی مشترکہ باتوں پر تعلقات کو آگے بڑھایا جائے اور زیادہ سے زیادہ ایک دوسرے کو سمجھنے کی کوشش کی جائے اور اس دوران صبر و تحمل کا بھی مظاہرہ کیا جائے۔نا امید ہونے کی ضرورت نہیں اسی طرح تعلقات بہتری کی طرف جائیں گے۔
بے شک میاں بیوی کے درمیان تعلقات کے بگڑنے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سر فہرست رہن سہن اور سوچ کا فرق،ایک دوسرے کی بات کو نہ سمجھ پانا،غلط فہمی،معاشی حالات،ایک دوسرے سے بے جا امیدیں جوڑناوغیرہ شامل ہیں لیکن ہم انفرادی اور اجتماعی کو ششوں سے ان سب حالات سے کامیابی کے ساتھ نکل سکتے ہیں۔یہ سچ ہے تعلقات کو بہتر بنانے کاکہ کو ئی ایک فارمولہ نہیں ہے لیکن سچے دل کے ساتھ اگر کوشش کی جائے تو میاں بیوی اپنے تعلقات کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
عمّارہ خان ایم فل ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہیں اور تقریباْ بارہ سال سے لکھنے کے کام سے منسلک ہیں۔“دل کا رشتہ“ایپ پر بھی خاندان اور شادی سے جڑے موضوعات پر لکھتی ہیں۔